• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دادا کی وراثت کی تقسیم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں :

ہمارے دادا کی دو بیویاں تھیں ایک بیوی سے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں تھیں جب ہماری پہلی دادی فوت  ہوئی تو دادا نے دوسری شادی کی اس  سے چار بیٹے ہوئے  1960 میں دادا فوت ہوئے ان کی دونوں بیویوں کی اولادیں پانچ بیٹے اور اور دو بیٹیاں زندہ تھیں۔ 1971 میں ہماری دوسری دادی فوت ہوئی۔  مسئلہ یہ ہے کہ ان دادا کے بچوں کی وراثت کتنی ہوئی ؟ مکان کی کل مالیت ایک کڑوڑہے۔

وضاحت: میت کی دوسری بیوی کی وفات کے وقت ان کے والدین میں سے کوئی زندہ نہیں تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں میت کے کل مال کے 96حصے کیے جائیں۔ ان میں سے پہلی بیوی کے بیٹے کو 14 حصے اور ہر بیٹی کو 7 حصے ملیں گے۔ جبکہ دوسری بیوی کے ہر بیٹے کو 17,17 حصے ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ ہے:

8×12=96                                                                

بیوی

8/1

1×12

12

پہلی بیوی کا بیٹا       2 بیٹیاں                     4بیٹے

عصبہ

7×12=84

14             7+7           14+14+14+14

 

4×3=12                 دوسری بیوی         مف12

4 بیٹے

1+1+1+1

3+3+3+3

کل حصص : 96 ،    الاحیاء : پہلی بیوی کا بیٹا : 14      بیٹی: 7     بیٹی: 7   دوسری بیوی کا بیٹا : 14+3=17            دوسری بیوی کا بیٹا : 14+3=17    دوسری بیوی کا بیٹا :7 14+3=1          دوسری بیوی کا بیٹا : 14+3=17             فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved