• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مورث کی زندگی میں فوت ہونے والے وارث کا حصہ

استفتاء

میری دادی جان کے نام ایک مکان تھا، جس میں میرے والد اور میرے والد کے دیگر بھائی رہتے تھے۔ میرے والد کا انتقال دادی جان کی حیات میں ہی ہو گیا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس مکان میں میرے والد صاحب کا شرعی حصہ بنتا ہے یا نہیں؟ جبکہ میری دادی جان کا بھی  انتقال ہو گیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونکہ آپ کے والد صاحب کا انتقال آپ کی دادی جان کی زندگی میں ہی ہو گیا تھا اس لیے آپ کے والد صاحب کا اس مکان میں شرعی حصہ نہیں بنتا۔

فتاویٰ شامیں (10/ 525) میں ہے:

و أركانه ثلاثة: وارث و مورث و موروث …. و شروطه ثلاثة: موت مورث حقيقة أو حكماً كمفقود و وجود وارثه عند موته حيا … و العلم بجهة إرثه………… فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved