• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سولر سسٹم کے ذریعے سیراب ہونے والی زمین میں   عشر کاحکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں لوگ سولر سسٹم،  پائپ ، تار اور موٹر خریدتے ہیں   پھر وہ پائپ کھیتوں میں لگا دیتے ہیں اور وہ تار سولر سسٹم کے ساتھ لگا ہوا ہوتا ہے اور  سولر سسٹم  کے ذریعے موٹر چل رہا ہوتا ہے  اور اس سے پانی نکلتا ہے پائپ کے ذریعے  اور   اس پانی سے کھیتوں  کو سیراب کیا جاتا  ہے اور یہ  کام صرف شروع میں ہی  کرنا پڑتا ہے باقی یہ خود بخود چلتا رہتا ہے دریافت طلب امر یہ ہے کہ ان زمینوں کی پیداوار پر عشر لازم آئے گا یا نصف عشر لازم آئے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سولر سسٹم میں بھی اخراجات ہوتے ہیں، گو ابتداءً زیادہ اور بعد میں کم ہوتے ہیں.  لہذا ایسی زمینوں میں نصفِ عشر یعنی بیسواں حصہ واجب ہوگا نہ کہ عشر یعنی دسواں حصہ۔

تنویر الابصار مع در المختار(316/3) میں ہے:

( و ) يجب ( نصفه في مسقي غرب ) أي دلو كبير ( ودالية ) أي دولاب لكثرة المؤنة وفي كتب الشافعية أو سقاه بماء اشتراه وقواعدنا لا تأباه ولو سقى سيحا وبآلة اعتبر الغالب ولو استويا فنصفه

حاشیۃ ابن عابدین (316/3) میں ہے:

قوله ( أي دولاب ) في المغرب الدولاب بالفتح المنجنون التي تديرها الدابة والناعورة ما يديرها الماء والدالية جذع طويل يركب تركيب مداق الأرز وفي رأسه مغرفة كبيرة يستقي بها اه  وفي القاموس الدالية المنجنون والناعورة شيء يتخذ من خوص يشد في رأس جذع طويل والمنجنون الدولاب يستقى عليه اه

مسائل بہشتی زیور (372/1) میں ہے:

اگر کھیت کو سینچنا نہ پڑے فقط بارش کے پانی سے پیداوار ہوگئی یا ندی اور دریا کے کنارے پر ترائی میں کوئی چیز بوئی اور بے سینچے پیدا ہوگئی تو ایسے کھیت میں جتنی پیداوار ہوئی ہے اس کا دسواں حصہ دینا واجب ہے یعنی دس من میں ایک من اور دس سیر میں ایک سیر، اور اگر کھیت کو رہٹ چلا کر سینچا گیا ہو یا کنویں یا ٹیوب ویل یا نہر کے خریدے ہوئے پانی سے آبپاشی کی گئی ہو اس میں بیسواں حصہ واجب ہے یعنی بیس من میں ایک من اور بیس کلو میں ایک کلو۔ اگر دونوں طرح ہوئی ہو تو غالب کا اعتبار ہے اور اگر دونوں طریقے مساوی ہوں تو بعض کے نزدیک بیسواں حصہ اور بعض کے نزدیک عشر کا تین چوتھائی یعنی چالیس من میں سے تین من واجب ہے۔

عمدۃ الفقہ(3/115) میں ہے:

اگر زمین  ایسی ہو جس کو بارش کے پانی سے سیراب کیا ہو یا نہر وندی نالوں کے جاری پانی سے(بغیر آلات کے  )  سیراب ہوئی ہو تو اس میں عشر یعنی دسواں حصہ واجب ہے اور اگر چرس یا رہٹ وغیرہ آلات کے ذریعے سے پانی دیا گیا ہو تو اس زمین کی پیداوار میں نصف عشر یعنی بیسواں حصہ واجب ہے بسبب زیادتی محنت کے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved