• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیوی، والدین اور اولاد میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

زید کا 2025-03-12 کو انتقال ہوا ۔مرحوم کی دو بیویاں (زینب اور  فاطمہ )ہیں، پہلی بیوی  سے دو بیٹے اور  ایک بیٹی ہے جبکہ دوسری  سے کوئی اولاد نہیں۔مرحوم کے  ماں باپ ،پانچ بہنیں حیات  ہیں جبکہ مرحوم کا کوئی  بھائی نہیں ہے۔ مرحوم کا ترکہ شریعت کے مطابق کیسے تقسیم ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کو  240 حصوں میں تقسیم کر کے 15- 15 حصے (6.25 فیصد فی کس) دونوں بیویوں میں سے ہر ایک  کو، 52-52 حصے (21.67 فیصد فی کس)   ہر بیٹے کو، 26 حصے (10.83 فیصد)  بیٹی کو، 40 حصے (16.67 فیصد)  باپ کو اور 40 حصے(16.67 فیصد)  ماں  کو ملیں گے۔جبکہ بہنوں کو مذکورہ صورت میں مرحوم غیاث کی وراثت میں سے کچھ نہ ملے گا۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

24×10=240

2 بیویاں2 بیٹے1 بیٹیماںباپ5 بہنیں
8/1عصبہ6/16/1محروم
3×1013×104×104×10
301304040
15+1552+52264040

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved