- فتوی نمبر: 33-136
- تاریخ: 14 مئی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
زید کا 2025-03-12 کو انتقال ہوا ۔مرحوم کی دو بیویاں (زینب اور فاطمہ )ہیں، پہلی بیوی سے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے جبکہ دوسری سے کوئی اولاد نہیں۔مرحوم کے ماں باپ ،پانچ بہنیں حیات ہیں جبکہ مرحوم کا کوئی بھائی نہیں ہے۔ مرحوم کا ترکہ شریعت کے مطابق کیسے تقسیم ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کو 240 حصوں میں تقسیم کر کے 15- 15 حصے (6.25 فیصد فی کس) دونوں بیویوں میں سے ہر ایک کو، 52-52 حصے (21.67 فیصد فی کس) ہر بیٹے کو، 26 حصے (10.83 فیصد) بیٹی کو، 40 حصے (16.67 فیصد) باپ کو اور 40 حصے(16.67 فیصد) ماں کو ملیں گے۔جبکہ بہنوں کو مذکورہ صورت میں مرحوم غیاث کی وراثت میں سے کچھ نہ ملے گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
24×10=240
2 بیویاں | 2 بیٹے | 1 بیٹی | ماں | باپ | 5 بہنیں |
8/1 | عصبہ | 6/1 | 6/1 | محروم | |
3×10 | 13×10 | 4×10 | 4×10 | ||
30 | 130 | 40 | 40 | ||
15+15 | 52+52 | 26 | 40 | 40 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved