• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’كیا تمہیں فلاں کا نکاح قبول ہے؟‘‘ کے الفاظ سے نکاح کا حکم

استفتاء

مفتی صاحب میرا ایک دوست ہے وہ ایک جگہ جاب کرتا تھا، وہاں پر ایک لڑکی بھی جاب کرتی تھی، ایک دن وہ دونوں بیٹھے ہوئے تھے تو دونوں نے اپنے والد کا نام لے کر 3,3 بار قبول ہے، قبول ہے،قبول ہے کہا۔ اس بات کا کوئی گواہ نہیں ہے، اب لڑکی کی کہیں اور شادی ہورہی ہے اور وہ پریشان ہے کہ ہمارا نکاح تو نہیں ہوگیا؟ مفتی صاحب رہنمائی فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے کہ: لڑکے اور لڑکی کا رابطہ نمبر دیا جائے۔

جوابِ وضاحت:فون نمبر  *****

دار الافتاء کے فون سے لڑکے سے رابطہ کیا گیا تو اس نے یہ بیان دیا(رابطہ کنندہ: صہیب ظفر):

ہم شادی کرنا چاہتے تھے۔ ایک دفعہ ہم اکیلے بیٹھے تھے تو میں نے اپنے والد کا نام لے کر لڑکی سے کہا کہ ’’کیا تمہیں فلاں بن فلاں کا نکاح قبول ہے؟‘‘ اس نے تین دفعہ کہہ دیا کہ قبول ہے۔ اسی طرح اس نے اپنے والد کا نام لے کر کہا اور میں نے تین دفعہ قبول کرلیا۔ اس کے بعد میں نے اس کے گھر والوں سے رشتہ بھی مانگا تھا لیکن اس کے گھر والے نہیں مانے، اب اس کی شادی کہیں اور ہورہی ہے۔ ہمارے اس نکاح کا کیا حکم ہے؟  کیا اس کی شادی کہیں اور ہوسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نکاح منعقد نہیں ہوا لہٰذا لڑکی کہیں اور شادی کرسکتی ہے۔

توجیہ: نکاح ایجاب وقبول کے جن دو الفاظ سے منعقد ہوتا ہے وہ دونوں یا تو ماضی کے ہوں یا ان میں سے ایک امر ہو یا حال ہو اور دوسرا ماضی کا ہو۔ مذکورہ صورت میں لڑکے اور لڑکی نے ایجاب میں جو جملہ استعمال کیا تھا کہ ’’کیا تمہیں فلاں بن فلاں کا نکاح قبول ہے؟‘‘ وہ ایجاب میں شامل نہیں بلکہ استفہام ہے اور استفہام سے نکاح منعقد نہیں ہوتا۔

کفایت المفتی (5/106) میں ايك سوال كے جواب میں مذکور ہے:

’’اور قبول کیا ایجاب میں شامل نہیں، وہ تو استفہام ہے یعنی کیا تم نے قبول کیا؟ اور استفہام ایجاب نہیں۔‘‘

در مختار (4/78) میں ہے:

(وينعقد) ملتبسا (بإيجاب) من أحدهما (وقبول) من الآخر (وضعا للمضي) لان الماضي أدل على التحقيق (كزوجت) نفسي أو بنتي أو موكلتي منك (و) يقول الآخر (تزوجت و) ينعقد أيضا (بما) أي ‌بلفظين (وضع أحدهما له) للمضي (والآخر للاستقبال) أو للحال، فالاول الامر (كزوجني) أو زوجيني نفسك، أو كوني امرأتي، فإنه ليس بإيجاب، بل هو توكيل ضمني (فإذا قال) في المجلس (زوجت) أو قبلت أو بالسمع والطاعة. بزازية. قام مقام الطرفين.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved