- فتوی نمبر: 33-370
- تاریخ: 04 اگست 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
دادی نے چار پوتوں کو 5 مرلہ زمین ہبہ کی ، چار پوتوں میں سے تین کا انتقال ہوگیا ہے ایک حیات ہے۔ ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
1۔زید کی وفات جنوری 2000 میں ہوئی، یہ کنوارا فوت ہوا۔
2۔ خالد کی وفات اگست 2003 میں ہوئی ، اس کا ایک بیٹا ہے جو حیات ہے۔
3۔ بکر کی وفات نومبر 2021 میں ہوئی، یہ کنوارا فوت ہوا۔
ان چار بھائیوں کی دو بہنیں ہیں جو حیات ہیں۔ نیز ان کے والد کی وفات دسمبر 2000 میں ہوئی جبکہ والدہ کی وفات دسمبر 2018 میں ہوئی اس وقت چار بھائیوں میں سے ایک بھائی (واجد) حیات ہے اور مرحوم خالد کا ایک بیٹا حیات ہے اور دو بہنیں حیات ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ان میں 5 مرلہ جائیداد کی شرعی تقسیم کیسے ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پانچ مرلوں کی ورثاء میں تقسیم اس طرح ہوگی کہ واجد کو 2.528 مرلے(682.56 مربع فٹ) ، دو بہنوں میں سے ہر ایک کو 0.639 مرلے (172.53مربع فٹ) اور خالد کے بیٹے کو 1.194 مرلے (322.38 مربع فٹ) ملیں گے۔
نوٹ: اس سارے حساب میں ایک مرلے کو 270 مربع فٹ کے برابر رکھا گیا ہے۔
توجیہ: اس پلاٹ میں واجد کا اپنا حصہ 1.25 مرلے (337.5مربع فٹ) ہے۔ باقی بھائیوں کی میراث یوں تقسیم ہوگی کہ زید کے 1.25 مرلوں (337.5مربع فٹ) میں سے واجد کو 0.549 مرلے (148.23مربع فٹ) ، دو بہنوں میں سے ہر ایک کو 0.2745 مرلے (74.115مربع فٹ) اور خالد کے بیٹے کو 0.152 مرلے (41.04مربع فٹ) ملیں گے۔
خالد کے 1.25 مرلوں میں سے واجد کو 0.104 مرلے (28.08 مربع فٹ) ، دو بہنوں میں سے ہر ایک کو 0.052 مرلے (14.04مربع فٹ) اور خالد کے بیٹے کو 1.042 مرلے(281.34 مربع فٹ) ملیں گے۔
جبکہ بکر کے 1.25 مرلوں میں سے واجد کو 0.625 مرلے(168.75 مربع فٹ) ، دو بہنوں میں سے ہر ایک کو 0.3125 مرلے(84.375مربع فٹ) اور خالد کے بیٹے کو کچھ نہیں ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved