- فتوی نمبر: 33-381
- تاریخ: 17 اگست 2025
- عنوانات: حظر و اباحت > اخلاق و آداب
استفتاء
1۔اگر کوئی شخص موبائل پر کال کر رہا ہو تو کیا اسے سلام کرنا درست ہے ؟ بعض اوقات ایسا سلام سن کر مخاطب کو خوشی بھی ہوتی ہے تو کیا ایسی خوشی باعث جواز بن سکتی ہے ؟
2۔دو افراد آپس میں گفتگو کر رہے ہوں تو شرعا ان کو سلام کرنا کیسا ہے ؟
3۔سبق پڑھانے کے بعد جب ہم مطعم جاتے ہیں تو وہاں پہلے سے بعض اساتذہ کھانا کھا رہے ہوتے ہیں تو ان کو کھانے کے دوران سلام کرنا کیسا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1,2۔ اگر قرائن سے غالب گمان یہ ہو کہ مذکورہ افراد کو سلام کرنا ان کے لیے تشویش کا باعث ہوگا تو سلام کرنا مکروہ ہے ورنہ مکروہ نہیں۔
توجیہ:اس شخص کوسلام کرنا مکروہ ہے جو سلام کا جواب دینے سے حقیقتاً عاجز ہو جیسے لقمہ چبانے والا یا شرعاً عاجز ہو جیسے نماز پڑھنے والایا سلام کرنا اس کے لئے تشویش کاباعث ہو لہٰذا مذکورہ صورتوں میں سلام کرنا اگر جواب دینے والے کے لئےتشویش کا باعث ہو تو مذکورہ صورتوں میں سلام کرنا مکروہ ہے اور اگر تشویش کا باعث نہ ہو تو مکروہ نہیں۔
3۔جس شخص کو سلام کیا جا رہا ہے اگروہ لقمہ منہ میں رکھ رہا ہو یا لقمہ چبا رہا ہو تو اسے سلام کرنا مکروہ ہے ورنہ مکروہ نہیں۔
البحر الرائق (2/ 10)میں ہے:
ثم اعلم أنه يكره السلام على المصلي والقارئ والجالس للقضاء أو البحث في الفقه أو التخلي ولو سلم عليهم لا يجب عليهم الرد لأنه في غير محله
شامی (1/ 617)میں ہے:
يكره السلام على العاجز عن الجواب حقيقة كالمشغول بالأكل أو الاستفراغ، أو شرعا كالمشغول بالصلاة وقراءة القرآن، ولو سلم لا يستحق الجواب
شامی (6/ 415)میں ہے:
«(قوله كآكل) ظاهره أن ذلك مخصوص بحال وضع اللقمة في الفم والمضغ وأما قبل وبعد فلا يكره لعدم العجز
فتح الباری لابن حجر (11/ 20) میں ہے:
وأما من كان مشتغلا بالدعاء مستغرقا فيه مستجمع القلب فيحتمل أن يقال: هو كالقارئ، والأظهر عندي أنه يكره السلام عليه لأنه يتنكد به ويشق عليه أكثر من مشقة الأكل.
امداد الفتاویٰ(4/280)میں ہے :
سوال:بر آکل بوقت اکل سلام کردن چہ حکم دارد ؟
جواب:علت کراہت سلام بر آکل عجز او از جواب نوشتہ اندو نزد من علت دیگر احتمال تشویش یا اغتصاص بہ لقمہ ہم است پس ہر کجا ہر دو علت مرتفع باشد کراہت ہم نباشد وایں علت از قواعد فہمیدم نقل یاد ندارم۔
کفایت المفتی (9/109)میں ہے:
سوال: سلام کن کن مواقع پر نہیں کرنا چاہیے ؟
جواب:بول وبراز کرنے کی حالت میں ،ذکر کرنے والے کو،نماز پڑھنے والے کو،تلاوت کرنے والے کو،لہو ولعب میں مشغول شخص کو ،کھانا کھانے والے کو ،اذان کہنے والے کو سلام نہیں کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved