- فتوی نمبر: 33-383
- تاریخ: 17 اگست 2025
- عنوانات: عبادات > طہارت > مسواک کا بیان
استفتاء
مسواک کے بارے میں بہت کچھ پڑھنے سننے کو ملتا ہے آپ اس بارے میں راہنمائی فرمائیں:
1۔مسواک کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ موٹائی کتنی ہونی چاہیے؟
2۔اسی طرح لمبائی کتنی ہونی چاہیے ؟اور استعمال کے بعد کہاں تک لمبائی رہ جائےتو چھوڑدیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔مسواک کی موٹائی چھنگلیا(ہاتھ کی چھوٹی انگلی)یا ہاتھ کی کسی انگلی کے برابر ہونی چاہیے۔
2۔مسواک کی لمبائی ایک بالشت ہونی چاہیے پھر اگر استعمال کرنے سے چھوٹی ہوجائے توجب تک سنت طریقے کے مطابق پکڑ کر استعمال کے قابل رہے استعمال کی جائے اور پکڑنے کا طریقہ یہ ہے کہ چھوٹی انگلی مسواک کے نیچے ہو اور اس کے بعد والی تین انگلیوں اور انگوٹھے سے مسواک کو اس طرح پکڑا جائے کہ تین انگلیاں مسواک کے اوپر ہوں اور انگوٹھا نیچے ہو لہذا اگر اتنی چھوٹی ہوجائے کہ مذکورہ طریقے کے مطابق پکڑ کر استعمال کرنا ممکن نہ رہے تو پھر مسواک تبدیل کریں۔
فتح القدير (1/ 25)میں ہے:
ويستحب فيه ثلاث بثلاث مياه وأن يكون السواك لينا في غلظ الأصبع وطول شبر من الأشجار المرة، ويستاك عرضا لا طولا.
شامی (1/251)میں ہے:
(و) ندب إمساكه (بيمناه) وكونه لينا، مستويا بلا عقد، في غلظ الخنصر وطول شبر
في الشامية: وفي البحر والنهر والسنة في كيفية أخذه أن يجعل الخنصر أسفله والإبهام أسفل رأسه وباقي الأصابع فوقه كما رواه ابن مسعود……(قوله: في غلظ الخنصر) كذا في المعراج، وفي الفتح الأصبع (قوله: وطول شبر) الظاهر أنه في ابتداء استعماله، فلا يضر نقصه بعد ذلك بالقطع منه لتسويته، تأمل، وهل المراد شبر المستعمل أو المعتاد؟ الظاهر الثاني لأنه محمل الإطلاق غالبا.
فتاوی محمودیہ(5/ 47)میں ہے:
سوال : مسواک اگر ایک بالشت سے زائد ہو تو حرج تو نہیں؟ ایک فقہ کی کتاب میں لکھا ہے کہ ایک بالشت سے زائد ہو تو شیطان بیٹھتا ہے اور اگر ایک بالشت سے کم ہوتا کہ جیب میں رکھ سکے۔ تو کیا یہ درست ہے؟ اور اس وقت تک استعمال کرے جب تک ممکن ہو، خواہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو جائے؟ .
جواب :مسواک ایک بالشت سے زائد نہ رکھی جائے، ابتداءً ایک بالشت ہو تو بہتر ہے، کم میں بھی مضائقہ نہیں، پھر جس قدر چھوٹی ہو کر استعمال کے قابل رہے استعمال کی جائے ۔
سوال : کیا مسواک کی موٹائی چھنگلیاں کی موٹائی کے برابر ہونا بہتر ہے یا اس کی موٹائی اس سے کم نہ ہو؟ زیادتی کی مقدار کا تعین کریں۔
جواب :مستحب اسی کو لکھا ہے، کسی قدر اور موٹی ہو جائے تب بھی اس کو نا جائز یا مکر وہ نہیں کہا جائے گا۔
مسائل بہشتی زیور(1/46)میں ہے:
مسواک چھنگلیا یا کسی انگلی کے برابر موٹی ہو۔
نئی مسواک کا جب استعمال کیا جائے تو اس وقت اس کا طول ایک بالشت کا ہو۔ استعمال سے چھوٹی ہو جائے تو کچھ حرج نہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved