- فتوی نمبر: 33-390
- تاریخ: 19 اگست 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک مکان 50 لاکھ روپے کا فروخت ہوا، اصل مالک فوت ہوچکا ہے۔ ورثاء میں ایک بیوہ، 5 بیٹے اور 4 بیٹیاں ہیں۔ شرعاً رقم کی تقسیم کا طریقہ کار بتلادیں۔
وضاحت مطلوب ہے: مرحوم کے والدین حیات ہیں یا فوت ہو گئے ہیں؟ اگر فوت ہوگئے ہیں تو میت سے پہلے فوت ہوئے یا بعد میں؟
جواب وضاحت: وہ میت سے پہلے فوت ہو چکے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 16 حصے کیے جائیں گے جن میں سے ان کی بیوہ کو دو حصے ( 12.5 فیصد)، پانچ بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو دو حصے( 12.5 فیصد فی کس) اور چار بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو ایک حصہ(6.25 فیصد فی کس) ملیں گے۔
اس حساب سے 50 لاکھ میں سے بیوہ کو 6,25,000(چھ لاکھ پچیس ہزار) روپے ،بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 6,25,000(چھ لاکھ پچیس ہزار) روپے اور بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 3,12,500(تین لاکھ بارہ ہزار پانچ سو) روپے ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×2=16
بیوہ | 5 بیٹے | 4 بیٹیاں |
8/1 | عصبہ | |
1 | 7 | |
1×2 | 7×2 | |
2 | 14 | |
2 | 2+2+2+2+2 | 1+1+1+1 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved