- فتوی نمبر: 34-02
- تاریخ: 20 اگست 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان > صریح الفاظ سے طلاق کا حکم
استفتاء
میاں بیوی کال پر لڑائی کر رہے تھے، وقفے وقفے سے چند دن سے تلخ کلامی ہوتے ہوتے چند دن بعد پھر کال پر لڑائی ہو رہی تھی بیوی نے موبائل میاں کے بڑے بھائی کو دیا کہ سمجھائیں ، بڑے بھائی کے سمجھانے کے دوران اس نے مزید تلخ کلامی کرتے ہوئے بڑے بھائی سے تین بار کہا کہ “میں اسے طلاق دیتا ہوں” تو کیا ایسے میں بیوی کو تین طلاقیں ہو گئی ہیں یا ایک ہوئی ہے ؟
وضاحت مطلوب ہے: شوہر کا رابطہ نمبر ارسال کریں۔
جواب وضاحت: *********
دارالافتاء کے نمبر سے شوہر سے رابطہ کیا گیا تو اس نے مذکورہ صورتحال کی تصدیق کی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہر پر حرام ہوگئی ہے لہٰذا اب نہ رجوع ہوسکتا ہے اور نہ صلح کی گنجائش ہے۔
شامی(3/247) میں ہے:
باب الصريح (صريحه ما لم يستعمل إلا فيه) ولو بالفارسية (كطلقتك وأنت طالق ومطلقة)
ہندیہ (1/473) میں ہے:
وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved