- فتوی نمبر: 34-126
- تاریخ: 07 دسمبر 2025
- عنوانات: عبادات > نماز > امامت و جماعت کا بیان
استفتاء
مفتی صاحب ہم مسجد شہید کر کے اس کی جگہ دوبارہ بڑی مسجد بنانا چاہتے ہیں تو مسجد کے باہر متصل حجرہ بنا ہوا ہے اس حجرے پر سیمنٹ کی مضبوط چھت ہے اس چھت کے اوپر ہم عارضی طور پر نماز کے لیے جگہ بنانا چاہتے ہیں یعنی جب تک مسجد دوبارہ تعمیر نہیں ہوتی ہم وہیں حجرے کی چھت پر نماز پڑھائیں گے تو مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ حجرے میں نیچے واش روم اور دو غسل خانے بھی ہیں تو اس حجرے کی چھت پر ہم نماز پڑھا سکتے ہیں یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے: حجرے کی چھت پر نماز پڑھنے کی کیا وجہ ہے؟نیچے نماز کیوں نہیں پڑھتے؟
جواب وضاحت: نیچے وضو خانہ اور واش روم ہیں اور وضو خانہ کی جگہ ہے وہاں تو نماز کی جگہ ہی نہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پڑھا سکتے ہیں۔
شامی(1/626)میں ہے:
وذكر في المنية وشرحها: إذا كانت النجاسة على باطن اللبنة أو الآجرة وصلى على ظاهرها جاز.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved