- فتوی نمبر: 34-192
- تاریخ: 15 دسمبر 2025
- عنوانات: مالی معاملات > متفرقات مالی معاملات
استفتاء
میں ایک مارکیٹ ریسرچ اینالسٹ ہوں اور انٹرنیٹ کے ذریعے کمپنی کے استعمال کے لیے ڈیٹا جمع کرتا ہوں تاکہ وہ کلائنٹس حاصل کر سکے۔ بنیادی طور پر، میں مختلف کمپنیوں اور ان کے ملازمین کا ڈیٹا انٹرنیٹ سے حاصل کرتا ہوں اور اسے اپنی کمپنی کو فراہم کرتا ہوں۔
میرے پاس اپنی سابقہ کمپنی کا کچھ ڈیٹا موجود ہے، اور استعفیٰ دینے کے بعد میری رازداری کی مدت مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اس کے استعمال کے حوالے سے مجھ پر کوئی قانونی پابندی نہیں ہے۔ بین الاقوامی سطح پر یہ ایک عام روایت ہے کہ ایسے ڈیٹا کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔البتہ، چونکہ یہ ڈیٹا میں نے اپنی سابقہ کمپنی کے ٹولز کے ذریعے حاصل کیا تھا، اس لیے مجھے اب اس پر دوبارہ مکمل محنت کرنی پڑے گی تاکہ یہ مؤثر اور قابلِ استعمال بن سکے۔ میرے پاس ایک کلائنٹ ہے جسے میری محنت کے بعد ازسرنو تیار کیا گیا یہی ڈیٹا درکار ہے۔ کیا اس کلائنٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی میرے لیے شرعی طور پر حلال ہو گی؟
وضاحت مطلوب ہے: (1) مذکورہ معاملے کو اخلاقی اعتبار سے کیسا سمجھا جاتا ہے؟(2) کمپنیوں اور ملازمین کا کس قسم کا ڈیٹا حاصل کرتے ہیں؟ ذاتی و شخصی معلومات پر مبنی ڈیٹا یا عمومی نوعیت کا ڈیٹا؟ (3) کمپنی جاب کے دوران کمپنی کے ٹولز کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا کے بارے میں کمپنی سے کوئی معاہدہ ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر اس حوالے سے کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو اس کی نقل فراہم کریں۔
جواب وضاحت: (1) اخلاقی اعتبار سے تو اب یہ کمپنی پر ہے اس کو یہ برا محسوس کررہی ہے یا نہیں؟ جبکہ قانوناً یا عالمی روایات کے مطابق کمپنی کے ساتھ ہمارا ایک مدت تک کے لیے معاہدہ طے ہوتا ہے کہ اس مدت کے اندر ہم آپ کے ڈیٹا کو رازداری اور محفوظ رکھیں گے البتہ مدت ختم ہونے کے بعد ہمارے اوپر اس ڈیٹا کی حفاظت ضروری نہیں ہوتی۔ اب آپ ہی دیکھ لیں کہ اخلاقی اعتبار سے یہ کیسے لیا جائےگا، آیا ایسا کرنا بُرا ہے یا نہیں؟ (2) ڈیٹا اینا لسٹ کی جاب کرنے والے اور دیگر افراد سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ڈیٹا اینالسٹ عام طور پر جو ڈیٹا جمع کر کے کمپنی کو فراہم کرتے ہیں وہ انٹرنیٹ پر دستیاب عام ڈیٹا ہوتا ہے۔ یہ کوئی ایسا ڈیٹا نہیں ہوتا جسے قانونی زبان میں خفیہ یا ممنوع ڈیٹا کہا جا سکے۔ (3) وعدے کے بارے میں معتبر ذرائع سے جو معلومات حاصل ہوئی ہیں وہ درج ذیل ہیں:
ڈیٹا اینا لسٹ کو جاب پر رکھتے وقت یہ معاہدہ کیا جاتا ہے کہ وہ کمپنی کا موجودہ ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرے گا، نہ ہی کمپنی میں جاب کے دوران اور نہ ہی آئندہ کبھی۔
اسی طرح سے کمپنی کے ٹولز کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا بھی کمپنی اپنی ملکیت سمجھتی ہے اور آگے شیئر کرنا معاہدے کے خلاف ورزی سمجھتی ہے اور شیئر کرنے کی اجازت نہیں دیتی ۔
جب ملازم کمپنی چھوڑ کر جا رہا ہوتا ہے تو اس وقت بھی ملازم سے اس بات پر دستخط کر وائے جاتے ہیں کہ وہ کمپنی کا ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مارکیٹ میں ریسرچ اینالسٹ جب کمپنی میں باقاعدہ ملازمت اختیار کرکے کمپنی کے لیے ڈیٹا جمع کرے تو ایسے ڈیٹا کے لیے کمپنی یہ شرط لگاتی ہے کہ ملازم یہ ڈیٹا کسی دوسرے سے شیئر نہیں کرے گا اور ملازمت چھوڑنے کے وقت بھی ملازم سے یہ تحریری وعدہ لیا جاتا ہے کہ وہ کمپنی کا ڈیٹا وغیرہ کبھی کسی دوسرے سے شیئر نہیں کرے گا لہٰذا مذکورہ صورت میں آپ کا یہ ڈیٹا فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved