- فتوی نمبر: 31-242
- تاریخ: 22 دسمبر 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام میراث کے مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص جو تین بیٹے ، دو بیٹیاں اور ایک بیوی چھوڑ کر فوت ہوگیا ہے، اس کے والدین فوت ہوگئے ہیں اور میراث میں نقدی اور اٹھارہ دکانیں ہیں اس کی وفات کے بعد اس کی وراثت موجود ورثاء میں کس طرح تقسیم ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کی کل میراث(نقدی و جائیداد) کے 64 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 8 حصے ، ہر ایک بیٹے کو 14،14 حصے اور ہر ایک بیٹی کو 7،7 حصے ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×8=64
| بیوی | 3بیٹے | 2بیٹیاں |
| ثمن | عصبہ | |
| 8×1 | 7×8 | |
| 8 | 56 | |
| 8 | 14+14+14 | 7+7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved