- فتوی نمبر: 31-264
- تاریخ: 30 دسمبر 2025
- عنوانات: عبادات > متفرقات عبادات
استفتاء
1۔مفتی صاحب سونے کی زکوٰۃ کا نصاب کیا ہے؟ اگر کسی خاتون کے پاس د وتولہ سے کچھ کم سونا ہو تو اس پر زکوٰۃ آتی ہے یا نہیں؟ یہ سونا شادی بیاہ کے موقع پر استعمال کے لیے رکھا ہوا ہے ۔
2۔ڈپریشن اور ٹینشن سے بچنے کا کوئی وظیفہ بتادیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ سونے کی زکوٰۃ کا نصاب ساڑھے سات تولہ ہے لیکن اگر سونے کے ساتھ روپیہ، پیسہ بھی ہو خواہ کتنا ہی کم کیوں نہ ہو یا چاندی بھی ہو خواہ رتی ماشہ ہی کیوں نہ ہو یا مال تجارت بھی ہو خواہ معمولی مقدار میں ہی کیوں نہ ہو تو سونے کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہے یعنی اگر سونا اور روپیہ پیسہ وغیرہ کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہوجائے تو اس سونے کی اور اس کے ساتھ جو روپیہ پیسہ وغیرہ ہے اس کی زکوٰۃ بھی ہوگی۔
2۔ایک تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے، دوسرا اپنے آپ کو کسی نہ کسی جائز کام میں مشغول رکھیں، تیسرا لا حول ولا قوۃ الا باللہ اور درود شریف پڑھنے کا کثرت سے اہتمام کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved