• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

خروج ریح میں شک کی وجہ سے وضو ٹوٹنے کا حکم

استفتاء

جب میں نماز کے لئے وضو کرتا ہوں تو کچھ دیر بعد پیٹ میں گڑ بڑ پیدا ہوجاتی ہے۔جس کو میں کنٹرول نہیں کرسکتا اور ساتھ ہی جماعت کا وقت ہوچکا ہوتا ہے ۔مجھے بتائیں کہ کیا کروں اسی وضو کے ساتھ نماز پڑھ لوں یا دوبارہ وضو کروں؟

وضاحت مطلوب ہے:کیا پھر آپ کا وضو ٹوٹ جاتا ہے یا آپ ہوا کے دباؤ کے ساتھ ہی نماز پڑھ لیتے ہیں؟

جواب وضاحت:ہوا کا دباؤ ہوتا ہے اور کبھی کبھی شک ہوتا ہے کہ شاید ہوا خارج ہوئی نماز کے دوران۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب تک ہوا خارج ہونے کا یقین نہ ہوجائے اس وقت تک وضو برقرار رہتا ہے،محض شک و  شبہ کی بنا پر وضو نہیں ٹوٹتا،لہذا جب تک آپ کو وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہوجائےآپ اپنے پہلے وضو کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں۔

شامی(1/292)میں ہے

(و) ينقضه (دم) مائع من جوف أو فم (غلب على بزاق) حكما للغالب (أو ساواه) احتياطا.

قوله: (احتياطا) أي لاحتمال السيلان وعدمه فرجح الوجود احتياطا، بخلاف ما إذا شك في الحدث لانه لو يوجد إلا مجرد الشك ولا عبرة له مع اليقين.بحر عن المحيط.

شامی(1/306)میں ہے

"فإن الشك والاحتمال لايوجب الحكم بالنقض، إذ اليقين لايزول بالشك”.

آپ کے مسائل اور ان کا حل (3/588)میں ہے

سوال:میں گیس کا مریض ہوں وضو کے بعد اکثر گیس کا دباؤ ہوتا ہے لیکن ریح خارج نہیں ہوتی جس سے پیٹ میں گڑگڑاہٹ ہوتی رہتی ہے،کیا اس حالت میں نماز ادا ہو جاتی ہے؟

جواب:معذوری کی حالت میں نماز ہو جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved