• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

  لڑائی جھگڑے کی وجہ سے عدالتی خلع لینے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شادی کے کچھ عرصہ بعد میری بہن کے  شوہر کے ساتھ جھگڑے شروع ہوگئے، اس کے بعد  ہم سب بڑوں نے مل کر اُن کی صلح صفائی کروائی، پانچ سات دفعہ اُن  کی لڑائی ہوئی ، لیکن اب جب آخری بار لڑائی ہوئی تو میری بہن کے دیور نے اس پر ہاتھ اُٹھانے کی کوشش کی لیکن مارا نہیں، بعد میں ہم سب بڑوں نے مل کر پھر صلح کروانے کی کوشش کی، لیکن  میری بہن نے ہمیں بولا کہ میں اس شخص کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی،  اس کے بعد  ہم سب بڑوں نے اس کے شوہر اور اس کے گھر والوں کو بولا کہ لڑکی کو طلاق دو، لیکن وہ اپنی ضد پر اڑا رہا اور طلاق نہیں دی، پھر ہم نے کورٹ  میں خلع کا کیس دائر کرکے کورٹ سے خلع کا سرٹیفیکیٹ حاصل کیا، کیس کے دوران شوہر کو نوٹس بھی جاتے رہے لیکن انہوں نے کیس کی پیروی نہیں کی، اس لڑکے نے  اس مہینے اپنی دوسری شادی بھی کرلی ہے لیکن  ابھی تک ٹھیک طریقے سے طلاق نہیں دے رہا،  بس اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے، ہمارے رشتہ دار کہتے ہیں عدالتی خلع  ٹھیک نہیں ہوتا،  آپ راہنمائی فرمائیں کہ یہ خلع درست ہوا ہے یا نہیں؟ تاکہ ہم اپنی بہن کا دوسری جگہ نکاح کر سکیں۔

نوٹ: میرا بہنوئی میرا پھوپھی زاد ہے اور میرا سالا بھی ہے ، خلع کی درخواست میں اگر چہ نشہ کرنے ، خرچہ نہ دینے اور مار پیٹ کرنے کا ذکر ہے لیکن یہ سب کچھ وکیل نے اپنی طرف سے لکھا  ہے، نہ تو وہ نشہ کرتا ہے اور نہ ہی اس نے کبھی میری بہن کو مارا ہے، وہ خرچہ بھی دیتا تھا،  ہم نے خلع صرف اس وجہ سے لیا ہے کہ بہت زیادہ لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے میری بہن تنگ آ چکی ہے اور وہ شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں خلع شرعاً درست نہیں کیونکہ خلع شوہر کی رضامندی کے بغیر شرعا درست نہیں ہوتااور چونکہ مذکورہ صورت میں آپ کی بہن نے لڑائی جھگڑے کی وجہ سے خلع کی درخواست دی تھی اور لڑائی جھگڑا شرعا فسخ نکاح   کی بنیاد نہیں بن سکتا، لہذا  فسخ نکاح کی معتبر بنیاد موجود نہ ہونے کی وجہ سے  تنسیخ نکاح (یکطرفہ  خلع ) بھی شرعا درست نہیں ہوا اور نکاح باقی ہے۔

بدائع الصنائع (3/229) میں ہے:

وأما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلا تقع الفرقة، ولا يستحق العوض بدون القبول.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved