- فتوی نمبر: 24-212
- تاریخ: 23 اپریل 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
محترم جناب مفتی صاحب میں نے ایک سوسائٹی جو کہ شرق پور روڈ پر النور آچرڈ کے نام سے واقع ہے اس میں پانچ مرلے کی فائل مبلغ دو لاکھ پچھتر ہزار(2،75،000) روپے میں خریدی اس کی کل قیمت مبلغ چھپن لاکھ پچاس ہزار (56،50،000)روپے مقرر ہے ۔ اور باقی مبلغ ترپن لاکھ پچھتر ہزار (53،50،000)روپے پانچ سال میں قسطوں کی صورت میں ادا کرنا ہوں گے ۔جبکہ صورتحال یہ ہے کہ ابھی پلاٹ نمبر متعین نہیں ہے سوسائٹی میں تعمیراتی کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے سوسائٹی نے پلاٹ کے لیے نومبر 2021ء کا وقت دیا ہے ۔رقبہ سوسائٹی کی ملکیت ہے اور بلاک بھی متعین ہے لیکن ابھی یہ نہیں ہوا کہ اس میں پلاٹ کا نمبر کیا ہے؟
اب سوال یہ ہے کہ میں اسے نفع پر فروخت کر سکتا ہوں اور جو فائل بیچ چکا ہوں اور نفع وصول کرچکا ہوں وہ نفع میرے لیے جائز ہے کہ نہیں؟ اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ یہ پلاٹ آگے فروخت کر سکتے ہیں اور جو فائل بیچ چکے ہیں اس کا نفع بھی آپ کے لئے جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved