• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے نئے  ریٹ کا مطالبہ کرنا

استفتاء

55مرلہ کا سودا ہوا تھا، مجبوری کے عالم میں جبکہ مجھے پیسوں کی اشد ضرورت تھی دوسری جگہ کسی کو دینے تھے، 55مرلہ کی ٹوٹل قیمت تھی ایک کروڑ دس لاکھ روپیہ جس میں سے 70لاکھ روپیہ وصول ہوا، 40لاکھ روپیہ ابھی تک بقایا ہے۔ جس کا ٹائم ٹوٹل چار مہینے تھا، چار مہینے کے بجائے دو سال ہوگئے اور وہ جگہ دوسری پارٹی پر بیچ دی اور دوسری نے تیسری پہ بیچ دی وہ بھی اچھے خاصے پرافٹ پر۔ لیکن پھر بھی مجھے اپنی رقم نہیں دی، اب وہ لوگ مجھ سے زمین کے انتقال کا مطالبہ کررہے ہیں تو میں نے ان کو کہا کہ جب میں نے آپ پہ زمین بیچ دی تھی اس وقت فی مرلہ 2لاکھ روپیہ تھا اور آپ نے مجھ سے  55مرلہ زمین خرید لی تھی اور اس میں سے .35مرلہ کی قیمت آپ نے مجھے دی جوکہ 70لاکھ روپیہ ہے۔  باقی 20مرلہ کی قیمت کی رقم باقی ہے جو کہ اب موجودہ 4 سے 5لاکھ رویہ فی مرلہ ہے، اب میں اُن سے موجودہ ریٹ کے مطابق بقایا رقم کا مطالبہ کرتا ہوں، یہ مطالبہ میرا (از روئے شریعت) بنتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ موجودہ ریٹ کا مطالبہ نہیں کر سکتے تاہم آپ اپنے بقایا چالیس لاکھ کے مقابلے میں اتنی چاندی کا مطالبہ کر سکتے ہیں جو چار مہینے کا ٹائم پورا ہونے کے وقت آتی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved