• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نااہل بچے کو داخلہ دے کر فیس لینا

استفتاء

ایک ادارے میں ایک بالغ(سمجھدار) بچے کو یہ جانتے ہوئے کہ خراب(پڑھنے والا نہیں) ہے اور محض فیس کے لئے اسے داخلہ دے دیا جاتا ہے۔ وہ سارا سال ادارے کا ماحول خراب کرتا ہے۔ پرنسپل کو محض اس کی فیس سے غرض ہوتی ہے جبکہ سارا سال بچہ کچھ بھی نہیں پڑھتا تو اس کے والدین سے لی گئی فیس حلال ہوگی یا حرام؟

اب وہ فیس لے کر تو بچہ ہی آتا ہے لیکن دیتے تو والدین ہی ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہمارے بچہ کو پڑھایا جاتا ہے۔

تو فیس حلال ہوگی یا حرام؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر بچے کے لئے پڑھائی کا ماحول اور اسباب مہیا کیے جاتے ہیں تو فیس لینا حلال ہے۔ بچے کا پڑھنا نہ پڑھنا اس کا مسئلہ ہے۔ البتہ سکول کی ذمہ داری ہے کہ بچے کی کارگردگی کے حوالے سے والدین کو اندھیرے میں نہ رکھیں۔ انہیں بلا کم و کاست بتا دیں۔ پھر بھی اگر وہ بھیجتے رہیں تو ان کا مسئلہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved