• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا نماز میں صرف وسوسہ(شک)آنے سےسجدہ سہو کرنا لازم ہوگا؟

استفتاء

اگر نماز میں یہ وسوسہ آجائے کہ رکعت میں سجدے دو ہی کئے تھے یا غلطی سے ایک تو نہیں کردیا تب بھی سجدہ سہو کرنا ضروری ہے؟

سائل کومستقل وسوسےکی بیماری ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صرف وسوسہ سے سجدہ سہو نہیں آئے گا ۔

فتاوی عثمانی(1/490)میں ہے:

سوال:  سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد شک ہو جاتا ہے کہ پوری فاتحہ پڑھی ہے یا کچھ رہ گیا ہے جس کے باعث دوبارہ پڑھا کرتا ہوں جو دیر کا باعث ہوتی ہے، کیا حکم ہے؟

جواب: ایک مرتبہ فاتحہ دھیان کے ساتھ دوہرایا کریں، بعد میں شک پیدا ہو تو اس کی پرواہ نہ کریں، تاوقتیکہ غلطی کا یقین کامل نہ ہو، نماز ہو جائے گی۔

امدادلفتاوی جدیدمطول(2/465)میں ہے:

سوال : میرے گھر میں نماز میں بھول جانے کی شکایت کرتی ہیں یعنی سجدہ کتنے کئے وغیرہ یاد نہیں رہتے تو کیاکیاجاوے؟

جواب : جوبات زیادہ آوے اس پر عمل کیاجاوے اور سجدئہ سہو نہ کرے البتہ اگرسوچنے میں کچھ دیر لگ گئی ہو اور اس دیر میں قراء ت یارکن میں مشغول نہ رہی تو سجدئہ سہوکرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved