- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 24-81
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
مفتی صاحب سوال یہ ہے کہ ایک شخص وفات پا گیا ۔ ورثاء میں بیوہ (دوسری بیوی، اس میں سے کوئی اولادنہیں ) دو بھائی ،دو بہنیں اور ایک بیٹی ہے جبکہ والدین پہلے وفات پا گئے ہیں ۔
نوٹ:یہ بیٹی پہلی بیوی سے ہے اس کو طلاق ہو گئی تھی جس کی آگے شادی بھی ہو گئی ہے ۔ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ یا اس کی قیمت کو 48 حصوں میں تقسیم کرکے ان میں سے 6 حصے ان کی بیوہ کو ، 24 حصے ان کی بیٹی کو ، 6-6 حصے ان کے ہر بھائی کو اور 3-3 حصے ہر بہن کو ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے:
8 x 6 =48
بیوہ | بیٹی | بھائی | بھائی | بہن | بہن | |
8/1 | 2/1 | عصبہ | ||||
1 x 6 | 4 x 6 | 3 x 6 | ||||
6 | 24 | 18 | ||||
6 | 24 | 6 | 6 | 3 | 3 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved