• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کی صورتیں

استفتاء

1۔ محترم میں نے اپنے والد صاحب سے دسمبر 2016 ربیع الاول میں 20 ہزار روپے ادھار لیے تھے میرے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہے اب میں اس رقم کو کس طرح واپس کر سکتا ہوں؟

2۔ محترم میرے والد صاحب تین بھائی تھے ایک میرے والد صاحب اور دوچچا ہیں ۔ ان تینوں کا ایک مکان تھا اس مکان کے دونوں چچا حضرات کو میں نے اور میرے دو بھائیوں نے مکان کا حصہ ادا کر دیا ہے ۔ اب اس مکان میں ہمارے بہن اور بھائیوں میں وراثت کا طریقہ بتادیں۔شکریہ

پہلے ہمارے والد فوت ہوئے اور پھر والدہ جبکہ ہمارے دادا ، دادی اور نانا، نانی کا ہمارے والدین سے کافی عرصہ پہلے انتقال ہو چکا تھا ۔

ہم تین بھائی اور چار بہنیں ہیں۔

سائل: اللہ رکھا، راوی روڈ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ صورت میں رقم کی واپسی کی صورت یہ ہے کہ آپ اپنے والد کے ورثاء کو ان کے شرعی حصوں کے بقدر اس رقم میں سے واپس کر دیں اور اپنا حصہ اپنے پاس رکھ لیں۔اس رقم میں ہر ویک وارث کا شرعی حصہ یہ ہے:(بھائیوں میں سے ہر ایک کو 4-4 ہزار اوربہنوں میں سے ہر ایک کو 2-2 ہزار )

2۔ مذکورہ مکان کے دو حصے رقم ادا کرنے والے تین بھائیوں کے ہوں گے اور باقی ایک حصے میں تمام ورثاء اپنے شرعی حصوں کے بقدر شریک ہوں گے۔

ایک حصہ کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ اس کے دس حصے بنا دیے جائیں، جن میں سے  2-2 حصے ہر ایک بھائی کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بہن کو دیا جائے ۔

صورت تقسیم یہ ہے:

10                                                                                    

3 بیٹے4 بیٹیاں
2+2+21+1+1+1

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved