• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کے گھر کی تعمیر کرنےکا حکم

استفتاء

1۔گزارش ہے کہ ہمارے والد محترم ایک عدد مکان کے مالک تھے جو کہ سنگل سٹوری مکان تھا ۔ہم دو بھائی ہیں ،ہم دونوں بھائیوں نے مکان نئے سرے سے بنایا ایک منزل کو ڈبل کیا ۔میرا سوال یہ ہے کہ اب وراثت تقسیم ہونے جارہی ہے کیا ہم دونوں بھائی اس مکان پر اپنا لگایا ہوا پیسہ وصول کر سکتے ہیں یا نہیں ۔ رقم اندازاً(11)گیارہ یا(12) بارہ لاکھ روپے بنتی ہے ۔مکان 76لاکھ روپے میں فروخت ہوا ہے ۔

2۔ والد صاحب پہلے فوت ہوئے اور والدہ بعد میں دو بھائی ہیں اور چار بہنیں جن میں سے دو بہنیں حیات ہیں اورایک والد کی زندگی میں فوت ہوئی اور دوسری بہن والدین کے انتقال کے بعد فوت ہوئی جو بہن والدین کی وفات کے بعد فوت ہوئی اس کے بچے وراثت کے حق دار ہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں آپ اور آپ کے بھائی میراث کی تقسیم کے وقت  مکان کی تعمیر میں لگائے ہوئے پیسے  وصول کر سکتے ہیں۔باقی رقم بشمول آپکے تمام ورثاء میں تقسیم ہو گی۔

2۔جو بہن والدین کی وفات سے پہلے فوت ہوئی اس کے بچے وراثت کے حق دار نہیں لیکن جو بہن والدین کی وفات کے بعد فوت ہوئی اس کے بچے وراثت کے حق دار ہوں گے۔اگر پہلے فوت ہو جانے والی بہن کے بچوں کو ورثاء کچھ دینا چاہیں تو اسکی ممانعت بھی نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved