• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خود بخود طلاقیں ہوجائیں گی

استفتاء

میری بیوی نے کہا وہ حاملہ ہے مگر کوئی ٹیسٹ یا ثبوت نہیں دیا اور طلاق کا مطالبہ کیا میں نے اپنی بیوی کے سخت مطالبہ پر اسے اس شرط پر طلاق دے دی کہ وہ بچہ پیدا کرکے مجھے دے گی تو تین طلاق واقع ہونگی۔ ورنہ طلاق نہ ہوگی، اب کل جب حمل کا ٹیسٹ کروایا تو وہ منفی تھا، اب کیا طلاق ہوگئی یا نہیں؟ اور اس شرط پر بیوی بھی تیار تھی ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر وہ  بچہ مجھے نہیں دے گی تو طلاق نہیں ہوگی۔

طلاق نامہ

میں علی خان**سکنہ فلیٹ نمبر** علامہ اقبال ٹاؤن کا ہوں۔ اپنی منکوحہ** خان سکنہ مکان نمبر 10 لاہور کی ہوں، شناختی کارڈ نمبر **ہے، کو اس شرط پر طلاق دونگا اگر یہ جو بچہ اس کے پیٹ میں ہے وہ مجھے دے گی اور اگر کوئی نقصان اس بچے کو پہنچایا تو یہ طلاق واقع نہیں ہوگی، بچے حوالے کرنے کے بعد اس کے خود بخود تین طلاق ہوجائیں گی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نہ فی الحال کوئی طلاق واقع ہوتی ہے اور نہ ہی آئندہ ہوگی، کیونکہ خاوند نے جن الفاظ سے طلاق کو مشروط کیا ہے وہ شروط طلاق کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ طلاق دے دونگا طلاق کا ارادہ ہے شروط طلاق نہیں۔ باقی رہا اس کے بعد یہ کہا کہ  خود بخود تین طلاقیں ہوجائیں گی، یہ لفظ بھی مشروط طلاق کا نہیں ہے کیونکہ طلاق شوہر کے دینے سے ہوتی ہے خودبخود نہیں ہوتی، دوسرے لفظوں میں یہ لفظ مستقبل کی خبر ہے طلاق کا مشروط انشاء بھی نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved