• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قران کے علاوہ کسی کلمے کے آخر مین گول دائرہ لگانا

استفتاء

ہماری بستی کی چند مساجد میں قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ لکڑی کے تختوں پرکندہ  آویزاں ہیں ۔ان پر درود ابراہیمی کے درمیان میں اور  آخر میں قر آنی  آیات کا نشان ’’O‘‘لگایا گیا ہے اور بعض مکمل قر آنی  آیات کے  آیات کے  آخر Oکا نشان نہیں لگایا گیا (مثلا  آیت الکرسی مکمل لکھی ہے مگر اس کے  آخر میں یہ نشان نہیں لگایا گیا)۔

میرا سوال یہ ہے کہ کیا درود ابراہیمی کے درمیان اور  آخر میں یہ نشان لگانا درست ہے ؟اور کیا یہ بھی درست ہے کہ کسی مکمل قر آنی  آیت کے  آخر میں یہ نشان نہ ڈالا جائے ؟اور کیا یہ تحتے ایسے ہی لکھے رہیں یا ان کو درست کرایا جائے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قر آنی  آیات کے اختتام پر مذکورہ علامت لگانا اگرچہ شرعا مطلوب نہیں تاہم چونکہ یہ ایک ایسی علامت بن چکی ہے جس کا زیادہ استعمال قر آن پاک کی  آیات کے اختتام پر ہوتا ہے۔ اس لیے اس کو قر آنی  آیات کے علاوہ کلام میں لگانا موجب اشتباہ ہے لہذا اس سے اجتناب کرنا بہتر ہے ۔البتہ تختوں کو کسی فتنہ وفساد کے بغیر درست کرانا ممکن ہو تو کرادیا جائے  ۔

فی المناہل للزرقانی1/407:

کانت المصاحف العثمانیة مجردة من التجزئة التی نذکرهاکما کانت مجردة من النقط والشکل۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved