• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ٹران بیس(Tronbase) کمپنی میں انویسٹمنٹ کرکے نفع کمانے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  کیا ٹران بیس(Tronbase) کمپنی میں انویسٹمنٹ کر کے نفع ٹھیک ہے؟

تنقیح: ٹران بیس کی ویب سائٹ سے حاصل شدہ پریزینٹیشن سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کمپنی ڈیجیٹل کرنسی ٹران (Tron) کی شکل میں ہی سرمایہ کاری وصول کرتی ہے اور اسی کی شکل میں نفع دیتی ہے۔ سرمایہ کار اولاً پانچ سو (500)سے ڈیڑھ لاکھ (150000)ٹران کی سرمایہ کاری کر سکتا ہے اور کمپنی سرمایہ کار کو فكس تین سو دس (310) فی صدسرمایہ کا نفع دے گی ۔ سرمایہ کار کا اپنا سرمایہ بھی اسی نفع کی مد میں واپس دیا جائے گااور سرمایہ کار چار طریقوں سے اپنا یہ نفع حاصل کر سکتا ہے:

  • جسکی ترتیب یہ ہوتی ہے کہ مکمل سرمایہ کا ایک (1) فیصد تو روزانہ ملے گا اور کمپنی کے نفع تقسیم کرنے کی بنیاد فنڈنگ پر ہے ۔کمپنی کوئی کاروبارنہیں کرتی۔جب تک فنڈنگ جاری رہے گی نفع ملتا رہے گا۔
  • اگر یہ سرمایہ کار مزید کسی شخص سے یہاں سرمایہ کاری کرواتا ہے تو اس سرمایہ کاری کی رقم کا دس (10) فیصد اس کو فوراً ملے گا۔
  • اس کا لایا ہوا سرمایہ کار جب بھی اپنا نفع وصول کرے گا (یعنی نکالے گا) تو اس لانے والے کو بھی اس میں سے مخصوص حصہ ملے گا جو اس کے لیول کے اعتبار سے مختلف ہو گا یعنی پہلے لیول پر دوسرے شخص کے نفع وصول کرنے پر پچیس (25) فیصد، دوسرے لیول پر دس (10) فیصد اور پندرھویں لیول پر پانچ (10)فیصد ملے گا۔
  • تمام سرمایہ کاری کی رقم کے پانچ(5) فیصدسے روزانہ ایک پول بنے گا۔تمام سرمایہ کاروں میں  سے دس ایسے سرمایہ کار جو روزانہ سب سے زیادہ افراد سے اس کمپنی میں سرمایہ کاری کروائیں گےان کو اس کا بونس ملے گا   جو اس پول كی تمام رقم كے پانچ(5) فیصد سے لے کر تیس(30) فیصد ہو گا۔

پہلی دفعہ سرمایہ کاری  کی حد ڈیڑھ لاکھ (150000) ٹران ہے۔ اورسرمایہ کاری سےتین سو دس (310)فیصدنفع جب مکمل حاصل ہو جائے گا  تو اس کے بعد دوسری دفعہ سرمایہ کاری کی حد پانچ لاکھ (500000) ٹران ہے اور چوتھی دفعہ  میں یہ حد  پنتالیس لاکھ (4500000) ٹران ہوتی ہےاور اس کے بعد دوبارہ سرمایہ کار  پہلے لیول (ڈیڑھ لاکھ ٹران کی حد ) پر آ جاتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ٹران بیس(Tronbase) کمپنی میں سرمایہ کاری کر کے نفع کمانا جائز نہیں ۔

توجیہ:حاصل شدہ معلومات کے مطابق اس میں درج ذیل خرابیاں ہیں:

  • اس کمپنی کا اصل بنیاد ڈیجیٹل کرنسی ٹران (Tron) پر ہے چنانچہ انویسٹمنٹ اور نفع اسی کرنسی کی شکل میں ملتا ہے جبکہ ڈیجیٹل کرنسی جائز نہیں ہے۔
  • کمپنی کوئی آگے کاروبار نہیں کرتی بلکہ نفع ملنے کی بنیاد فنڈنگ پر ہے جب تک فنڈنگ ہوتی رہے گی نفع ملتا رہے گا اور وہ نفع بھی سرمایہ کے فیصد کے لحاظ سے ملتا ہے جبکہ ایک شخص کاسرمایہ ہو اور دوسرا اس سے کاروبار کرے اور نفع آپس میں تقسیم ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ دوسرا شخص اس سے باقاعدہ کوئی جائز کاروبار کرے اور نفع آپس میں فیصد کے حساب سے طے ہو لہذا مذکورہ طریقے سے نفع تقسیم کرنا جائز نہیں۔
  • اصل سرمایہ بہر صورت محفوظ ہے لہذا مذکورہ صورت ایسے ہی ہے کہ کسی کو قرض دے کر اس پر نفع حاصل کرنا،جو کہ سود اور ناجائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved