• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

صاحب نصاب بیوی کی قربانی کس کے ذمہ ہوگی؟

  • فتوی نمبر: 12-323
  • تاریخ: 08 اگست 2018

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب ایک مسئلے میں راہنمائی فرمائیں کہ قربانی کتنے مال پہ ہوتی ہے؟میری کوئی ملازمت وغیرہ نہیں ہے ابو کے ساتھ دکان پر کام کرتا ہوں میرے پاس کوئی مال یا پیسہ وغیرہ جمع نہیں ہے۔میری بیوی کے پاس1.5تولہ سونا ہے اس پر قربانی ہے کہ نہیں ؟ آیا ہے تو کون ادا کرے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قربانی ہر اس عاقل بالغ اور مقیم شخص پر واجب ہے جس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت ہو ۔یہ مالیت چاندی کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے اور ضروریات زندگی سے زائد سامان کی صورت میں بھی۔اگر آپ کی ملکیت میں اتنی مالیت کسی صورت بھی نہیں توآپ پر قربانی نہیں ۔بیوی کے پاس چونکہ 1.5تولے سونا ہے جس کی مالیت مذکورہ حد تک پہنچ جاتی ہے اس لیے اس کی وجہ سے قربانی آئے گی ۔بیوی خود بھی کرسکتی ہے اور اس کی طرف سے بتاکر کوئی دوسرا بھی کرسکتا ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved