• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ملازم کا ادارے کے لیے چیز خریدتے وقت اپنی کمیشن رکھنا

استفتاء

آج کل یہ معمول بن گیا ہے کہ جب  آپ کسی کمپنی یا سرکاری ادارے میں اپنی چیزفروخت کرنے جاتے ہیں تو وہاں کے متعلقہ افراد(پرچیز منیجر وغیرہ )اپنا حصہ بھی مانگتے ہیں چنانچہ اگر سوروپے کی چیز ہے تو وہ لوگ کہتے ہیں کہ  آپ ایک سو دو کا ریٹ دو اور ادارے سے پیسے لینے کے بعد دو روپے ہمیں دینا۔کیا ان لوگوں کا اس طرح کا مطالبہ کرنا درست ہے اگر ہم انہیں دیتے ہیں تو اس کی حیثیت کیا ہو گی ؟گفٹ ہو گا یا کمیشن یا کیا؟جبکہ کام میرٹ اور معیار پر کیا جائے اور چیز صحیح مہیا کی جائے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ رقم کی حیثیت نہ کمیشن کی ہے اور نہ گفٹ کی ہے بلکہ یہ خالص رشوت اور حرام ہے ۔چاہے  آڈر معیار کے مطابق ہو یا نہ ہو دونوں صورتوں میں یہ رشوت ہے ۔

چنانچہ حدیث پاک میں ہے :

الراشی والمرتشی کلاهما فی النار.

ترجمہ:رشوت لینے والا اور رشوت دینے والا دونوں  آگ میں ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved