• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جی پی فنڈ پر انٹرسٹ کا شرعی حکم

استفتاء

کیا سرکاری ملازم کی ریٹائر منٹ پر جی پی فنڈ اور اس پر جو انٹرسٹ گورنمنٹ دیتی ہے وہ حلال ہے یا حرام ہے/سود؟

میں وفاقی گورنمنٹ کا ملازم ہوں درخواست جی پی فنڈ کی کٹوتی کیلئے بھیج رہا ہوں جس کے مطابق لازمی کٹوتی ہے ۔اختیاری نہیں ۔ہر سرکاری ملازم کی تنخواہ سے لازمی جی پی فنڈ 6%ماہانہ کٹوتی ہوتی ہے گورنمنٹ اس کٹوتی کو کاروبار /بزنس میں لگاتی ہے اور اس سے جو منافع آتا ہے وہ انٹر سٹ کی صورت میں ملازم کے کھاتے میں ہر سال جمع ہوتا رہتا ہے ۔اسی طرح ہر سال کٹوتی اور انٹرسٹ اور اگلے سال میں جتنی کٹوتی ہوئی ہو اس سب پر مزید انٹرسٹ لگتا رہتا ہے ۔جبکہ ہر سال انٹر سٹ کی شرح کبھی زیادہ کبھی کم ۔

میرا جی پی فنڈ 37سال کی سروس میں 297.754روپے کاٹاگیا ان پر انٹرسٹ تقریبا آٹھ لاکھ تیس ہزار بنتاہے جو مجھے ریٹائر منٹ پر زکاۃ ڈھائی فیصد کاٹ کر گورنمنٹ نے میرے بینک اکاونٹ میں دے دیا ہے کیا یہ گورنمنٹ کی طرف سے انٹرسٹ حلال ہے یا حرام یعنی سود ہے ؟جواب تفصیل سے عنایت کیجئے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جی پی فنڈ کی کٹوتی اگر جبری ہو تو اس پر لگنے والا اضافہ شرعا سود نہیں اور نہ ہی اسے سود سمجھ کر لینا چائیے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved