• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مزارعت کی ایک صورت

استفتاء

السلام علیکم

مسئلہ دریافت کرنا چاہتا ہوں ۔ میرے ایک دوست جن کے پاس چیچہ وطنی میں  دس ایکڑ زرعی اراضی ہے۔ ان کے پاس کاشت کے اخراجات نہیں  ہیں ۔ میں  ان کے ساتھ شراکت پر کاشت کرنا چاہتا ہوں ۔ میں  فصل کی کاشت سے لے کر کٹائی تک (بیج پانی سپرے وغیرہ) تمام اخراجات برداشت کرونگا وہ اس کی دیکھ بھال اور نگرانی کریں  گے، کسی مزدور کو کام کاج کے لیے بھی رکھا جائے گا۔  کل پیداوار نصف یا کسی تناسب سے تقسیم کرلی جائے گی۔

کیا حکم ہے اس شراکت کی صورت کے بارے میں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت حنفیہ میں  سے امام ابو یوسف رحمہ اللہ کی روایت کے مطابق جائز ہے۔ آج کل ابتلاء کی وجہ سے ان کے قول کو لینے کی گنجائش ہے۔

و منها ان يکون البذر و البقر من جانب و الارض و العمل من جانب و هذا لا يجوز ايضا … و منها ان يکون البذر من جانب و الباقي کله من جانب و هذا لا يجوز ايضاً لما قلنا و روي عن ابي يوسف رحمه الله في هذين الفصلين ايضاً انه يجوز

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved