• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدالت میں خلع کے پیپرپر دستخط کرنے سے خلع کاحکم

استفتاء

شرعاً خلع کے لیے شوہر کے سائن کی ضرورت ہوتی ہے وہ میرے شوہر نے عدالت میں کر دیے ہیں لیکن منہ سے انہوں نے کوئی الفاظ ادا نہیں کیے۔

میں نے خلع اس لیے لیا تھا کہ میرے شوہر میری نفسانی خواہش پوری کرنے کے قابل نہیں تھے، ان کی پہلی شادی اپنے ماموں کی بیٹی سے ہوئی تھی لیکن وہ ولیمے والے دن ہی واپس چلی گئی۔ میں نے آٹھ سال گذارہ کیا صرف اپنے والدین کی عزت کی خاطر۔ ان آٹھ سالوں میں انہوں نے ایک دفعہ بھی حقِ زوجیت ادا نہیں کیا۔ ان کے اندر صلاحیت ہی نہیں تھی۔ میں آٹھ سال ان کے ساتھ رہ کر ذہنی مریض بن گئی، میں نے یہ چیز برداشت کر کے ان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس کے علاوہ بھی وہ مجھے کوئی اہمیت نہیں دیتے تھے، میں اپنا خرچہ بھی خود اٹھاتی تھی، وہ کوئی خاص کام کاج نہیں کرتے تھے میں محلے کے بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر خرچہ چلاتی تھی۔ لیکن اب میں نے اپنی ذہنی کیفیت کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ہمیں علیحدہ ہو جانا چاہیے کیونکہ میں نے اپنے شوہر کے لیے بہت قربانیاں دیں لیکن پھر بھی میری قدر نہیں کرتے تھے جس کی وجہ سے ہماری لڑائیاں رہتی تھیں، میری دنیا تو خراب ہو ہی گئی لیکن میں نہیں چاہتی تھی کہ میری آخرت خراب ہو کیونکہ جس کا شوہر خوش نہیں اس سے اللہ بھی خوش نہیں۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے خلع کا فیصلہ لیا، میرے شوہر کہتے تھے کہ تمہاری مرضی ہے رہنا ہے تو ٹھیک ہے۔ اگر نہیں رہنا تو پھر بھی تمہاری مرضی ہے میں تو نہیں بدل سکتا۔ اس صورت میں میرا ان سے خلع لینا ٹھیک ہے یا نہیں؟ کیونکہ مجھے سب کہتے تھے شروع سے ہی شرعاً اجازت ہے کہ میں علیحدہ ہو جاؤں۔

اس کے بعد میں نے دو عدالتوں سے خلع لے لیا۔ آیا شریعت کی نظر میں ہمارا خلع معتبر ہے کہ نہیں؟ اور عدت کتنی ہوتی ہے؟ براہ مہربانی شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے:

شوہر نے سائن کیے اس کی تفصیل مہیا کریں۔

جواب وضاحت:

یہ کہ عدالت میں جس دن فیصلہ ہونا تھا شوہر حاضر ہوا تھا اور عدالت نے دونوں میاں بیوی کو صلح کے لیے وقت دیا لیکن چونکہ اس کے علاج سے مایوسی تھی اس لیے بیوی نے صلح پر آمادگی ظاہر نہیں کی اور اپنا طلاق کا مطالبہ بدستور رکھا۔ چنانچہ عدالت نے ایک کاغذ پر دونوں کے سائن لیے اور فیصلہ کر دیا۔ یہ سائن والے پیپر ہمیں وکیل سے رابطہ کرنے کے باوجود نہیں ملے وہ اور اور پیپر دیدیتے ہیں، یہ والے پیپر شاید ان کے پاس بھی نہیں ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر واقعتا شوہر نے اپنی رضامندی سے خلع کے پیپروں پر سائن (دستخط)کردیئے تھے تومذکورہ صورت میں نکاح ختم ہو گیا ہے، عورت آزاد ہے۔ عدت گذارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے تو کر سکتی ہے۔ عدت تین ماہواریاں ہے اورعدت کی ابتداء فیصلے کی تاریخ سے ہو گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved