• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

:رخصتی سے پہلے اسٹام کےدریعہ طلاق دینا

استفتاء

لڑکی کا بیان

ہمارے نکاح کو چار سال ہو گئے تھے لیکن رخصتی نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی کوئی میاں بیوی والا تعلق قائم ہوا تھا، اور نہ ہی کبھی علیحدگی میں ملیں ہیں، کسی نہ کسی کی موجودگی میں ضرور ملیں ہیں۔ لیکن گھر والوں کے اپنے اختلافات کی وجہ سے ہمیں یہ علیحدگی کرنی پڑی لیکن مجھے انہوں نے کبھی بھی یہ الفاظ نہیں بولے، نہ ہی کسی کو بولے ہیں، اور نہ ہی زبان سے ادا کیے ہیں، گھر والوں کے کہنے پر مجبور کرنے پر اس اشٹام کاغذ پر دستخط کیے تھے۔

سوال یہ ہے کہ اب ہمارے والدین راضی ہو گئے ہیں، اب ہم دوبارہ نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ کیا ہم دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں؟ (سونیا شاہد)

نوٹ: طلاق نامہ ساتھ لف ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک بائنہ طلاق واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے سابقہ نکاح ختم ہو گیا ہے۔ فریقین آپس کی رضامندی سے دوبارہ نکاح کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔

نوٹ: سابقہ نکاح میں جو مہر مقرر ہوا تھا اس کا آدھا مہر شوہر کے ذمے واجب الاداء ہے اور اگر اب دوبارہ نکاح کرتے ہیں تو مہر بھی دوبارہ مقرر کرنا ہو گا جو سابقہ مہر کا آدھا حصہ بھی ہو سکتا ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved