• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’آئندہ میں آپ کے ہاتھ کی پکائی ہوئی چیز کھائوں تو آپ مجھ پر تین شر ط طلاق ہوں ‘‘کہنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

عید سے چودہ دن پہلے کی بات ہے میں گھر میں کنگی کر رہا تھا میری بیوی باہر سے آئی تو میں نے اسے کہا کہ میں سویاں لایا تھا آپ نے پکائی نہیں ہیں ؟میں نے ایک ہی بار کہااکہ ’’آئندہ میں آپ کے ہاتھ کی پکائی ہوئی چیز کھائوں تو آپ مجھ پر تین شر ط طلاق ہوں ‘‘

آپ مہر بانی فرما کرکے اس کا حل بتائیں ؟ مجھے رمضان میں بہت غصہ آتا ہے اس لیے مجھے پتا نہیں چلا ۔

وضاحت مطلوب ہے:

۱۔پتہ نہیں چلا کا مطلب کیا ہے ؟

۲۔ یہ بات اسے کیسے پتہ چلی کہ میں طلاق کے لفظ بول چکا ہوں؟

۳۔            نیز کیا خاوندنے اس لفظ کو بولنے کے بعد بیوی کے ہاتھ کا کھانا کھا لیا ہے یا نہیں ؟

جواب وضاحت:

۱۔ پتا نہیں چلا کا مطلب ہے کہ میرے شوہر بہت غصے والے اور بہت جذباتی ہے وہ ہر سیدھی بات کو بھی غلط سمجھتے ہیں۔

۲۔ انہوں نے اس کے بعد میرے ہاتھ کا پکاہوا کھانا بھی نہیں کھایا۔ میری بیٹی ہی دیتی ہے ان کو ۔انہوں نے صرف کھانے کا ہی کہا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں بیو ی کے ہاتھ کی پکائی ہوئی چیز کے کھانے کے ساتھ مشروط کی گئی ہیں چونکہ ابھی تک یہ شرط نہیں پائی گئی یعنی شوہر نے بیوی کے ہاتھ کا پکا کھانا نہیں کھایا اس لیے تا حال کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی تاہم جب کبھی شرط کا وقوع ہو گا تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی ۔اس مشروط طلاق سے بچنے کی صورت یہ ہے کہ یا تو شوہر کبھی بھی اپنی بیوی کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانانہ کھائے یا پھر شوہربیوی کو یہ کہہ کر کہ ’’میں نے تجھے ایک بائنہ طلاق دی ‘‘ ایک طلاق بائنہ دے دے اوربیوی کی عدت گذرنے کا انتظار کرے ۔اس بیوی کے ہاتھ کاپکادوران کھانا نہ کھائے جب عدت گذر جائے تب بیوی کے ہاتھ کا پکاکھانا کھالے ۔ اس سے یہ مشروط طلاق آئندہ کے لیے بے اثر ہو جائے گی ۔اور آئندہ بیوی کے ہاتھ کا پکا کھانا کھانے سے کوئی طلاق واقع نہ ہو گی۔پھر آپس میں دوبارہ نکاح کرلیں ۔یاد رہے کہ نکاح کرنے کے بعد آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہے گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved