• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق بائنہ کے بعد رجوع کی صورت

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو ایک طلاق بائنہ دی لیکن اس کی بیوی کو اس کا علم نہیں ہے کہ مجھے طلاق دے دی ہے (اس نے طلاق ایک کاغذ پر تحریر کرکے دی تھی لیکن وہ کاغذ ابھی تک اس بندہ کے پاس ہے اور اس طلاق کی خبر بندہ اور اس کے والدین کو پتہ ہے باقی لڑکی اور لڑکی کے گھر والوں کواس کا پتہ نہیں اب تقریبا 8مہینے گزر گئے ہیں اس بات کو اور لڑکی اب واپس  آئی ہے خوشی سے،تقریبا 8مہینے اپنی ماں کے گھر تھی اب اس کی واپسی کو ایجاب سمجھا جائے گایا دوبارہ نکاح کراتے وقت پھر پوچھا جائے گااس کو ۔کیونکہ بند ہ اس مسئلہ کی تشہیر نہیں کرنا چاہتاکسی طرح چپکے سے یہ معاملہ حل ہو جائے ۔اس کی کیا صورت ہے واپسی کا کیا طریقہ ہے قر آن وسنت کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت کریں ؟

طلاق نامہ کی تحریر درج ذیل ہے :

میں اپنی منکوحہ کو بوجہ نافرمانی ایک طلاق بائنہ دیتا ہوں جس کا مہر 2لاکھ روپے جو کہ دس مرلہ زمین کی صورت میں ادا ہو گیا ہے اب میرے ذمہ کو ئی چیز بھی واجب الاداء نہیں ہے۔عطاء الرحمن(2-9-2017)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک بائنہ طلاق ہو گئی تھی جس کی وجہ سے سابقہ نکاح ختم ہو گیا تھا لہذا اب اکٹھے رہنے کے لیے دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہے جس میں میاں بیوی کے علاوہ دو مرد یا ایک مرد اور دوعورتوں کا گواہ کے طور پر ہونا ضروری ہے نیز مہر بھی دوبارہ مقرر کرنا ہوگا اور بیوی کو بھی واضح طور پر بتانا ہو گا صرف بیوی کی واپسی کو ایجاب نہ سمجھا جائے گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved