- فتوی نمبر: 13-342
- تاریخ: 14 فروری 2019
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام شریعت محمد ﷺ کے تحت اس مسئلہ کے بارے میں :
متوفی صلاح الدین ولد حافظ محمد علی مرحوم جسکا چند ماہ پہلے انتقال ہوا ۔متوفی نے ورثاء میں بوڑھی ماں چار بیٹیاں دوبھائی اور بہن چھوڑی ہے ۔متوفی کی جائیداد کو شریعت محمد کے تحت کس طرح تقسیم کیاجائے گا؟
نوٹ: بیوی اور والد دونوں پہلے فوت ہو چکے ہیں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں متوفی صلاح الدین کے ترکہ کو 30حصوں میں تقسیم کرکے پانچ حصے والدہ کو اور پانچ ،پانچ حصے ہر بیٹی کو اور دو،دو حصے ہر بھائی کو اور ایک حصہ بہن کو ملے گا۔تقسیم کی صورت یہ ہے:
صلاح الدین 6×5=30
ماں—— چار بیٹیاں——– دوبھائی——– بہن
1/6 2/3 عصبہ
1×5 4×5 1×5
5 20 5
5 .5.5.5 5 .2 2 1
© Copyright 2024, All Rights Reserved