• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت کےليے بال کٹوانے کاحکم

  • فتوی نمبر: 13-271
  • تاریخ: 04 مارچ 2019

استفتاء

مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ عورت کے لیے تو بال کٹوانا جائز نہیں ۔لیکن اگر شوہر اصرار کرے کہ میرے لئے کٹواؤ تو کیا حکم ہے؟ بہت اصرار ہو اور ضد ہو اور گھر کا ماحول خراب رہنے لگے تو کیا حکم ہے ایسے حالات میں ؟

وضاحت مطلوب

شوہر کا مطالبہ کس حد تک ہے؟ اور گھر کا ماحول کیسے خراب ہو رہا ہے؟ ذرا تفصیل سے لکھیں ۔

جواب وضاحت

کسی نامحرم کونہیں دکھانے میرے لئے کرواؤ یہ کہا جا رہا ہے۔ بالوں کی آگے سے درستگی کروانی ہے جیسے آجکل کی لڑکیوں کی ہوتی ہے۔ گھر کا ماحول خراب ہو رہا ہے کہ میک اپ کا سامان لے لیا ہے سارا ،کہ میرے سامنے تیار ہوکے نہیں آنا ،یہ نہیں کرنا ،وہ بھی نہیں کرنا ،پھر یہ کہنا کہ تم بات نہیں مانتی میری کون سی اہمیت ہے؟ شوہراپنی بیوی کو اپنی مرضی کے مطابق نہ دیکھے تو پھر کس  کو دیکھے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شوہر کی اطاعت ان کاموں میں ہے جن میں شریعت کی خلاف ورزی  نہ ہوتی ہو ۔عام حالات میں عورت کے لیے بال کٹوانا جائز نہیں ہے اس لیے اس کام میں شوہر کی اطاعت جائز نہیں ۔اس  معاملے میں باہم افہام و تفہیم سے کام لینا چاہیے ۔شوہر کو بھی چاہیے کہ اللہ سے ڈرے اورگناہ کے کام پر بیوی کو مجبور نہ کرے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved