استفتاء
ایک آدمی اپنے گھر کے قریب مدرسہ سے 24 گھنٹے کی نیت سے سفر کرتا ہے۔سفر 90 میل کا کیا ہے،24 گھنٹے کے بعد واپس مدرسہ آتا ہے اب یہ آدمی مدرسہ میں مقیم ہے یا مسافر ؟
وضاحت مطلوب:کیا مدرسہ اور گھر ایک ہی بستی میں ہیں یا الگ الگ ہیں؟
جواب وضاحت: الگ الگ ہیں البتہ یونین ایک ہی ہے۔ گھر اور مدرسہ کے درمیان ایک میل کا فاصلہ ہے۔
وضاحت مطلوب: مدرسہ جس بستی میں ہے کیا وہ آپ کا وطن اقامت ہے یا نہیں؟
جواب وضاحت: مدرسہ جس بستی میں ہے وہ میرا وطن اقامت ہے۔اور رہائش کے لئے ایک کمرہ بھی ہےجس کا تالا چابی میرے پاس ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ مدرسہ میں مقیم شمار ہوں گے۔
تو جیہ: جس بستی میں مدرسہ ہے وہ آپ کا ایسا وطن اقامت ہے جس میں آپ کو رہائش کے لیےایک کمرہ بھی ملا ہوا ہے۔اور ایسا وطن اقامت محض سفر سے باطل نہیں ہوتا لہذا مذکورہ صورت میں مدرسہ میں آپ پوری نماز پڑھیں گے۔
بحرالرائق (2/148)میں ہے:
كوطن الاقامة تبقى ببقاء الثقل وان اقام بموضع الاخر.
مسائل بہشتی زیور (1/256) میں ہے:
اگر کوئی شخص وطن اقامت میں اپنی رہائش کے لیے کمرہ یا مکان لے لے جس میں وہ اپنا سامان رکھے پھر کبھی سامان وغیرہ کو تالا لگا کر سفر شرعی پر نکل جائے خواہ وہ وطن اصلی چلا جائے یا کسی اور شہر چلا جائے لیکن اس کی نیت اپنے اس وطن اقامت میں واپس آنے کی ہے… تو یہ واپس آ کر پوری نماز پڑھے گا۔
مزید تفصیل کے لیے احسن الفتاوی جلد نمبر (۴) صفحہ نمبر(۱۰۷تا ۱۲۰) کا مطالعہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط والله تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved