• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایام عدت میں ملازمت کرنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک بیوہ عدت کے دنوں میں گزر بسر کے لیے فیکٹری میں ملازمت کرتی ہے اور انہیں رات گیارہ بجے چھٹی ہوتی ہے۔کیا ان کے لیے یہ گنجائش ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے:

(۱)ملازمت کی مجبوری کس حد تک ہے ؟(۲)گھر فیکڑی سے کتنے فاصلے پر ہے؟(۳)گیارہ بجے چھٹی کے بعد گھر پہنچنے تک کتنا وقت لگتا ہے ؟(۴)کیا ایسا ممکن ہے کہ وہ چھٹی جلدی لے لیا کریں؟ اگرلے سکتی ہیں تو کتنی جلدی ؟

جواب وضاحت:

(۱)کوئی اور کمانے والا نہیں (۲،۳)ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے(۴)ساڑھے آٹھ تک

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں گنجائش ہے تاہم کام کے وقت کو جتنا ممکن ہو کم کرلیں تاکہ رات کا اکثر حصہ گھر میں گذرے ۔

لما في الشامية228/5

ومعتدة موت تخرج في الجديدين وتبيت اکثر الليل في منزلها لان نفقتها عليها فتحتاج لللخروج ۔قال في الهداية واما المتوفي عنها زرچها فلانه لانفقة لها فتحتاج الي الخروج نهارا لطلب المعاش وقد يمتد الي ان يهجم الليل

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved