• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

:شوہر کی بد کرداری کی وجہ سے طلاق لینے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا خاوند شادی سے پہلے کا ہی شراب کا عادی اور غلط عورتوں  کے پاس جاتا تھا میرا کزن تھا اٹھارہ سال کا اس نے مجھے صرف نام کی بیوی رکھا ہوا تھا وہ اپنی ضرورت باہر کی عورتوں  سے پوری کرتا تھا مجھے اٹھارہ سال کسی بھی چیز کا علم نہیں  ہوا ۔ اب اس نے اسی طرح کی باہر کی عورت سے نکاح کرلیا یہ تین چار سال پہلے کی بات ہے ۔گھر میں  روز لڑائی جھگڑا رہتا تھا میرے چار بچے ہیں  بچے اس لڑائی جھگڑے سے بہت پریشان تھے ۔میری زندگی عذاب بن گئی۔ مسلسل بیس سال کی ٹینشن نے مجھے چار پائی پر ڈال دیا اب معدے کی مریض ہوں  جب بھی کوئی کوئی پریشانی والی بات ہوتی ہے تو مجھ سے برداشت نہیں  ہوتا ۔دل کی دھڑکن بہت تیز ہو جاتی ہے وہ میرا خاوند تین سال پہلے مجھے یہ کہہ کر چھوڑ کرچلاگیا تھا کہ یہ پاگل ہے اسے کسی پاگل خانے میں  جمع کروادو ۔تین سال سے اس نے کوئی رابطہ نہیں  کیا نہ کوئی خرچہ دیا میں  اتنا تنگ آچکی ہوں  اب میرا اس بندہ کی شکل دیکھنے کو دل نہیں  چاہتا ۔اب سارے خاندان والے کہتے ہیں  کہ اس سے صلح کرلو میں  اس سے طلاق چاہتی ہوں  مجھ سے سارے کہتے ہیں  خاندان ٹوٹ جائے گا۔ میں  کہتی ہوں  میرا دل نہیں  چاہتا اس کی شکل دیکھنے کو اگر وہ طلاق نہ دے اور میں  اس کے ساتھ نہیں  رہنا چاہتی تو اس میں  میں  گناہ گار تو نہیں  ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  شوہر کے آپ کو طلاق نہ دینے کی صورت میں  آپ کا شوہر سے علیحدہ رہنا درست نہیں  آپ اپنے شوہر کے ساتھ رہیں  حالات پر صبر کریں  اللہ تعالی سے اجر کی امید رکھیں  ،اس صورت میں  شوہر کے برے افعال کا مواخذہ خود شوہر سے ہو گا آپ سے نہ ہو گا۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved