• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’تمہارے پاس سونا اب مجھے پر اس کےبعد حرام ہے‘‘کہنے کاحکم

استفتاء

جناب مفتی صاحب!

السلام علیکم

آپ کی خدمت میں مسئلہ پیش کر رہی ہوں اس کا اسلامی حل جاننا چاہتی ہوں۔

حضرت تقریباً دو (۲) ماہ قبل میرے شوہر نیاز گھر پر تشریف فرما تھے، میں نے ان کو کہا مجھے کچن میں پائپ ٹھیک کر کے دے دیں میں کام کر رہی ہوں۔ میرے شوہر نے کہا میں نہیں اٹھ سکتا، نہ مجھے یہ کام آتے ہیں۔ میں نے کہا آپ سو سکتے ہیں اور کام کی ہمت نہیں! اس بات پر انہوں نے غصے میں مجھے کہا ’’تمہارے پاس سونا مجھ پر اب اس کے بعد حرام ہے‘‘۔ میں ان کے پاس گئی کہ یہ کیا بولا، انہوں نے دوبارہ بولا کہ ’’میں کہہ رہا ہوں تم مجھ پہ حرام ہو، اب نہیں سونا میں نے تمہارے پاس‘‘۔ پھر یکدم انہوں نے کہا ’’تمہاری مرضی کے بغیر تمہارے پاس سونا حرام ہے مجھ پر‘‘۔ میں چپ ہو گئی، خاوند ہے میرا میں اپنی مرضی کے بغیر بھی کچھ نہیں کر سکتی تھی، میری مرضی کے خلاف بھی میرا شوہر میرے پاس سوتا رہا، میں اللہ کی رضا کے لیے چپ ہو جاتی تھی، اب تقریباً دو ماہ بعد میری ساس امی سے جھگڑا ہوا جس پر میرے شوہر نے کہا ’’اب فیصلہ آسان ہو گیا ہے، تم میری ماں کے بغیر مجھ پر حرام ہو، تم قطعی حرام ہو مجھ پر میری ماں کے بغیر، ماں! میں نے کہا ناں: یہ آپ کے بغیر مجھ پہ حرام ہے‘‘ یہ الفاظ کئی دفعہ انہوں نے ادا کیے۔

حضرت مجھے دین کا بہت زیادہ علم تو نہیں ہے اس لیے اس مسئلے میں آپ کی رائے جاننا چاہتی ہوں دین کی روشنی میں ، اس میں اگر کوئی شرعی مسئلہ ہے تو دین کی روشنی میں اس کی آگاہی چاہتی ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے۔ میاں بیوی اگر دوبارہ اکٹھے رہنے پر رضا مند ہیں تو دوبارہ نکاح کرنا ہو گا جس میں گواہ بھی ہوں اور مہر بھی مقرر ہو۔ نیز اب تک جتنا عرصہ بغیر نکاح کے اکٹھے رہے اس پر توبہ استغفار کریں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved