- فتوی نمبر: 13-291
- تاریخ: 13 مارچ 2019
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عمرہ کی نیت مسجد عائشہ سے کرنا کیسا ہے ؟دوبارہ عمرہ کے لیے مسجد عائشہ سے احرام باندھنا کیسا ہے؟بعض علماء سے سنا ہے کہ مسجد عائشہ سے احرام باندھنے کا حکم صرف حضرت عائشہؓ کے ساتھ خاص تھا۔اس تنعیم پروضاحت کردیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جوشخص میقات کے اندر یا حدود حرم میں رہتا ہو وہ عمرہ کی نیت مسجد عائشہ سے کرسکتا ہے ۔اسی طرح دوبارہ عمرہ کرنے کے لیے مسجد عائشہ سے احرام باندھنا درست ہے ۔مسجد عائشہ سے احرام باندھنا حضرت عائشہؓ کے ساتھ خاص نہیں اور نہ ہی خصوصیت پر کوئی دلیل ہے بلکہ یہ حکم سب کے لیے عام ہے یہی وجہ ہے کہ جب حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓنے کعبہ کی تعمیر نو کی تو اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ (موجودہ مسجد عائشہ ؓ)سے احرام باندھ کر آئیں اور عمرہ کریں اگر یہ حکم حضرت عائشہؓ کے ساتھ خاص ہوتا تو وہ ایسا نہ کرتے ۔ (دیکھئے کتاب مکہ للفاکہانی بحوالہ مسنون حج وعمرہ ص:193)۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved