• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

موبائل فون پر ویڈیو کال کے ذریعےنکاح  کا حکم

استفتاء

میرا سوال یہ ہے کہ موبائل فون پر نکاح ہو جاتا ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ:

آپ معلومات کے لیے سوال پوچھنا چاہتے ہیں یا کوئی واقعہ پیش آیا ہے؟

جواب وضاحت: میرے دو کزنوں کا نکاح ویڈیو کال کے ذریعے ہوا ہے، لڑکا ساؤتھ افریقہ میں تھا، اس کے ساتھ چند لوگ موجود تھے، یہاں پاکستان میں مجلس نکاح میں لڑکی کے سرپرست کے طور پر چچا اور کچھ قریبی رشتہ دار موجود تھے، لڑکی کا والد فوت ہو چکا ہے ، نکاح خواں بھی پاکستان میں موجود تھے، سپیکر کھلا ہوا تھا اور آواز سب لوگوں کو سنائی دے رہی تھی، مولانا صاحب نے باقاعدہ ایجاب و قبول کروایا، لیکن ایجاب و قبول سے پہلےنکاح نامے پر لڑکی سے دستخط نہیں لیے اور نہ ہی  اس سے زبانی اجازت لی گئی۔ صرف اس کے چچا سے اجازت لے کر  نکاح پڑھا دیا گیا، اس کے فورا بعد لڑکی رخصت ہو کر چلی گئی اور شوہر کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی ہے،  کسی کو اس پر اعتراض نہیں  ہے،یہ سوال میں اپنی تسلی کے لیے پوچھ رہا ہوں ۔کیا یہ نکاح درست ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نکاح کےوقت چونکہ سپیکر کھلا ہوا تھا اور گواہ ایجاب و قبول کے الفاظ سن رہے تھے، لہذا ہماری تحقیق میں یہ نکاح درست ہو گیا ہے۔نیز نکاح سے پہلے اگرچہ لڑکی کے چچا نے نکاح نامے پر لڑکی سے دستخط نہیں کروائے اور نہ ہی اجازت لی لیکن چونکہ نکاح کی خبر ملنے پر لڑکی نے نکاح کو مسترد نہیں کیا اور خاموشی سےرخصت ہو کر چلی گئی، لہذا یہ رضامندی کی دلیل ہے اور نکاح کا علم ہونے کے بعد لڑکی کے رضامند ہونے سے نکاح درست ہو جاتا ہے۔

درمختار (5/155) میں ہے:

 (فإن استأذنها هو) أي الولي وهو السنة (أو وكيله أو رسوله أو زوجها) وليها وأخبرها رسوله أو فضولي عدل (فسكتت) عن رده مختارة (أو ضحكت غير مستهزئة أو تبسمت أو بكت بلا صوت) فلو بصوت لم يكن إذنا ولا ردا حتى لو رضيت بعده انعقد سراج وغيره، فما في الوقاية والملتقى فيه نظر (فهو إذن) أي توكيل في الأول إن اتحد الولي، فلو تعدد المزوج لم يكن سكوتها إذنا، وإجازة في الثاني إن بقي النكاح.

درمختار (5/160) میں ہے:

(أو ما هو في معناه) من فعل يدل على الرضا (كطلب مهرها) ونفقتها (وتمكينها من الوطء) ودخوله بها برضاها ظهيرية (وقبول التهنئة) والضحك سرورا ونحو ذلك .

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved