• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام مسجد وخطیب کی ذمہ داریاں کیا ہیں؟وظیفے کی مقدار کیا ہے؟مسجد کی انتظامیہ کی ذمہ داریاں کیا ہیں؟

استفتاء

1.ایک جامع مسجد میں امام و خطیب کی ڈیوٹی کا دائرہ کار کیا ہے؟

2.اور اگر ایک ہی شخص مؤذن امام و خطیب ہو اور وہی نکاح، جنازہ، ختم، درود وغیرہ تمام عوامی معاملات کے لئے مقرر کیا گیاہو، دور حاضر کے مطابق اس کی وظیفے کی شرعی مقدار کیا ہونی چاہیے؟

3.اگر کوئی امام اپنے کسی ذاتی معاملات کی بنا پر کسی نماز پر نہیں پہنچ پاتا تو ایسی صورت میں کیا شرعی حکم ہوگا؟

  1. مسجد انتظامیہ کی ذمہ داریاں شریعت نے کیا مقرر کی ہیں؟

حافظ محمد مدثر حسین رضوی خوشاب

وضاحت مطلوب ہے کہ اگر کسی جگہ کوئی خاص صورت حال درپیش ہو تو امام مسجد اور انتظامیہ دونوں کے موقف سامنے لائے جائیں پھر جواب دیا جا سکتا ہے؟

جواب وضاحت:مفتی صاحب کسی بھی جگہ کوئی خاص صورت حال درپیش نہیں ہے ایک نئی جگہ مسجد زیر تعمیر ہے اس مسجد کے معاونین اور کمیٹی اراکین اس بابت تفصیل جاننا چاہتے ہیں تاکہ انتظامیہ کوانتظامی امور اور امامت و خطابت سنبھالنے والے حضرات کو ان کی ذمہ داری اور اختیار کا دائرہ کار معلوم ہو جائے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. امام کی بنیادی ذمہ داری پانچ نمازیں پڑھانا ہے جبکہ خطیب کی ذمہ داری جمعہ پڑھانا ہے۔اگرامام اورخطیب ایک ہی شخص ہو تو یہ دونوں ذمہ داریاں اسی کے ذمے ہوں گی ،اسی طرح اگرامام،خطیب اورمؤذن بھی ایک ہی شخص کو مقرر کیا گیا ہوتو یہ تینوں ذمہ داریاں اسی کےذمے ہوں گی۔اسی طرح نکاح ،جنازہ کی ذمہ داری بھی اگرتقرری کےوقت بتادی جائے کہ وہ کس کےذمہ ہوگی؟مثلاً امام کےخطیب کےیاتقرری کےوقت نہ بتائی جائے لیکن عرفاً یہ امام یاخطیب کےذمے سمجھی جاتی ہوں تو یہ بھی امام یا خطیب کے ذمے ہیں ،تاہم ختم وغیرہ چونکہ بدعات اوررسومات میں داخل ہیں لہذا ان کے ذمہ داری کسی پرنہ ہوگی۔
  2. کم از کم اتنی مقدار ہونی چاہیے جس سے اس کی ضروریات بآسانی پوری ہو جائیں اور وہ اپنا کام یکسوئی سے سرانجام دے سکے ۔بنیادی ضروریات میں رہائش ،کچن ،کپڑے ،یوٹیلیٹی بلز ،تعلیمی اخراجات اور دوائی وغیرہ جیسے اخراجات شامل ہیں۔
  3. اگر کوئی معتبرعذرہواور کبھی کبھار ایسا ہو تو اس میں تسامح کیا جاناچاہیے۔

4.مسجد کے تعمیری اور انتظامی معاملات کو باہمی مشورے سے شریعت کی روشنی میں ممکن حد تک اچھے طریقے سے چلانے کی کوشش کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved