• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دو شخصوں کی جماعت میں تیسرے شخص کے شامل ہونے کا طریقہ

استفتاء

دو شخص جماعت میں مشغول ہیں  تیسرا یا چوتھا شخص امام کو رکوع یا سجدے میں پاتے ہیں تو وہ کدھر کھڑے ہوں یا وہ امام کے قیام اور آگے جانے کا انتظار کریں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب دو شخص جماعت کروا رہے ہوں اور تیسرا یا چوتھا شخص آجائے اس حال میں کہ امام رکوع یا سجدے میں ہو تو ان کو چاہیے کہ امام کے پیچھے صف بنا لیں  اور جماعت میں حالت رکوع یا سجدے میں ہی شریک ہوجائیں  البتہ جب امام رکوع یا سجدے سے اٹھ جائے تو پہلا مقتدی خود پیچھے آجائے۔درمختارمع رد المحتار(2/370)میں ہے:(والزائد) يقف (خلفه) فلو توسط اثنين كره تنزيها وتحريما لو أكثر ولو قام واحد بجنب الإمام وخلفه صف كره إجماعا(قوله والزائد خلفه)۔۔۔۔۔وفيه إشارة إلى أن الزائد لو جاء بعد الشروع يقوم خلف الإمام ويتأخر المقتدي الأول ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وفي القهستاني عن الجلابي أن المقتدي يتأخر عن اليمين إلى خلف إذا جاء آخر.اهـ۔۔۔۔۔۔۔۔۔والذي يظهر أنه ينبغي للمقتدي التأخر إذا جاء ثالث فإن تأخر وإلا جذبه الثالث إن لم يخش إفساد صلاته، فإن اقتدى عن يسار الإمام يشير إليهما بالتأخر، وهو أولى من تقدمه لأنه متبوع ولأن الاصطفاف خلف الإمام من فعل المقتدين لا الإمام، فالأولى ثباته في مكانه وتأخر المقتديدرمختارمع ردالمحتار(2/624)میں ہے:ومتى لم يدرك الركوع معه ‌تجب ‌المتابعة في السجدتين وإن لم تحسبا له(قوله ومتى لم يدرك الركوع) أي في مسألة المتن.وحاصله أنه إذا لم يدرك الركعة لعدم متابعته له في الركوع أو لرفع الإمام رأسه منه قبل ركوعه لا يجوز له القطع كما يفعله بعض الجهلة لصحة شروعه، ويجب عليه متابعته في السجدتين وإن لم تحسبا له كما لو اقتدى به بعد رفعه من الركوع أو وهو ساجد كما في البحر.احسن الفتاوی(3/300)میں ہے:سوال:مسجد میں امام صرف ایک مقتدی کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہے،آخری رکعت کے سجدہ کے دوران اور کئی مقتدی پہنچ گئے،کیا ان لوگوں کو اسی حالت میں امام کے دائیں بائیں کھڑے ہوکر نماز میں شرکت کرنی  چاہیے،یا امام کا سجدہ  سے اٹھنے کا انتظار کریں تاکہ امام آگے ہوجائے،اور پھر یہ پہلے سے موجود مقتدی کے ساتھ مل کر صف بنائیں؟بینوا توجرواالجواب باسم ملھم الصواب:امام کے پیچھے صف بنا کر حالت سجدہ ہی میں شریک ہوجائیں،سجدہ سے اٹھنے کے بعد پہلا مقتدی بھی پیچھے ہٹ جائے،قال فی التنویر ویقف الواحد محاذیا لیمین امامہ(الی ان قال)والزائد خلفہ وفی الشامیۃ وفیہ اشارۃ الیٰ ان الزائد لو جاء بعد الشروع یقوم خلف الامام ویتأخر المقتدی الاول(رد المحتار ص۵۳ج۱)فقط واللہ تعالی اعلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved