• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بغیر عذر کے جماعت کی نماز سے پہلے جماعت کا حکم

استفتاء

بغیر عذر کے جماعت کی نماز سے پہلے جماعت کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بغیر عذر کے جماعت سے پہلے  جماعت کرانا ناجائز ہے۔

کفایت المفتی (440/9) میں ہے:(سوال )  امام مسجد  جب کہ وقت مستحب پر نماز پڑھتا ہو تو اس سے پہلے مسجد میں جماعت کرلینا کیسا ہے؟  اورجو امام مسجد سے پہلے نماز پڑھا دے اس کی امامت کیسی ہے؟(جواب)  امام مسجد سے پہلے جماعت کرلینا ناجائز ہے اور رسول اللہ ﷺکے حکم کے خلاف ہے حدیث شریف میں ہے  ولا یؤم الرجل الرجل فی سلطانه  شیخ  عبدالحق محدث دہلوی ؒ اشعتہ اللمعات میں فرماتے ہیں پس تقدم نکند بروالی تا ترتیبے کہ درو لایت است مثل امام اعظم و خلفاء و حکام وے خصوصاً دراعیاد و جمعہ و نہ بر امام حی و صاحب خانہ نگر باذن ایشاں زیراکہ ایں مقتضی میگردد بہ سست گردانیدن امر سلطنت و عزت و مؤ دی می شود بہ تباغض و تقاطع و ظہور خلاف کہ شرعیت جماعت برائے دفع آن است انتہی – یعنی بادشاہ اور اس کے نائبوں اور امام مسجد اور صاحب خانہ کی امامت کے مواقع میں بغیر ان کی اجازت کے امامت ہرگز نہ کرنی چاہیئے کیونکہ اس سے ہیبت سلطنت میں نقصان واقع ہوگا اور  آپس میں بغض و نفاق پیدا ہوگا حالانکہ جماعت انہیں باتوں کو دفع کرنے کے لئے مشروع و مقرر ہوئی ہے – ترمذی شریف میں ہے لا یؤم الرجل فی سلطانہ (الحدیث)ترمذی  نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے صاحب مجمع البحار لکھتے ہیں –  فی سلطانه ای فی موضع یملكه او یتسلط عليه بالتصرف کصاحب المجلس وامام المسجد فانه احق به من غیره وان کان افقه ۔ انتهى۔اور  صاحب منزل اور امام مسجد کی اجازت پر بھی بعض صحابہ امامت نہیں کرتے تھے مالک بن الحویرث ؓ کا قصہ ترمذی میں  موجود ہے کہ باوجود اجازت کے انہوں نے نماز نہ پڑھائی اور حدیث متقدم کو دلیل میں پیش  کیا پس بمقتضائے فرمان واجب الاذعان پیغمبر خدا ﷺ امام مسجد سے پہلے نماز پڑھنے والے گناہ گار ہیں کیونکہ اس کی موجودگی میں جب ان کو نماز پڑھنا  ممنوع ہے تو اس  سے قبل اس کی جماعت کو متفرق کرنا اور اختلاف پیداکردینا  تو سخت ممنوع ہونا چاہیئے اسی واسطے فقہا نے لکھا ہے کہ امام راتب سے پہلے جماعت کرنے  والوں کی جماعت مکروہ ہوگی کیونکہ اقامت جماعت کا حق اسی کو ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved