• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک وارث کا دیگر ورثاء کی رضامندی کے بغیر مشترکہ مکان میں تعمیر کرنا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے ترکہ میں ایک مکان چھوڑا  اس کے چھ وارث ہیں والد کی وفات کے بعد ایک بیٹے نے اس گھر کی اوپر والی منزل اپنے پیسوں سے تعمیر کروا ئی  ہے لیکن بقیہ ورثاء کی اجازت کے بغیرکیا وہ شخص اس اوپر والی منزل کا دعوی کر سکتا ہے کہ وہ میری ہے لہذا نیچے کی منزل میں سب شریک ہوں گے؟اور اس صورت میں دیگر ورثاء  کیا کریں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس مکان کی اوپر والی منزل کی عمارت تو  تعمیرکروانے  والے بیٹے  کی ہی  ہے،اور باقی مکان  سب ورثاء  کا مشترک ہے ۔

فتاوی شامی (6/ 268)میں ہے:

 ( بنى أحدهما ) أي أحد الشريكين ( بغير إذن الآخر ) في عقار مشترك بينهما ( فطلب شريكه رفع بنائه قسم ) العقار ( فإن وقع ) البناء ( في نصيب الباني فيها ) ونعمت ( وإلا هدم ) البناء وحكم الغرس كذلك قوله ( وإلا هدم البناء ) أو أرضاه بدفع قيمته "

تنقیح الحامدیہ (2/157) میں ہے:

( سئل ) فيما إذا بنى زيد قصرا بماله لنفسه في دار مشتركة بينه وبين إخوته بدون إذنهم فهل يكون البناء ملكا له( الجواب ) : نعم وإذا بنى في الأرض المشتركة بغير إذن الشريك له أن ينقض بناءه ذكره في التتارخانية من متفرقات القسمة . ( سئل ) في دار مشتركة بين جماعة بنى فيها بعضهم بناء لأنفسهم بآلات هي لهم بدون إذن الباقين ويريد بقية الشركاء قسمة نصيبهم من الدار المذكورة وهي قابلة للقسمة فهل لهم ذلك وما حكم البناء ؟ ( الجواب ) : حيث كانت قابلة للقسمة وينتفع كل بنصيبه بعد القسمة فلبقية الشركاء ذلك ثم البناء حيث كان بدون إذنهم إن وقع في نصيب   البانين بعد قسمة الدارفبها ونعمت والا هدم البناء

امداد الاحکام جلد (3/305)میں ہے :

سوال:۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ مشترکہ زمین میں ایک شریک نے باغ لگایا اور اس باغ نے تمام زمین کو گھیر لیا اور کوئی شیٔ زراعت کی اس زمین میں کوئی نہیں کرسکتا، ایسی حالت میں دوسرے شریک جنہوں نے باغ نہیں لگایا تو ان کو اراضی مذکورہ سے آمدنی حاصل نہیں ہوسکتی تو ثمرات باغ کا مالک محض باغ لگانے والا ہوگا یا سب شرکاء ثمر کے مالک ہوں گے اور درختوں کا مالک لگانے والا ہوگا یا سب شرکاء ہوں گے؟

الجواب :صورت مسئولہ میں درختوں کا مالک صرف لگانے والا ہی ہے، تمام شرکاء مالک نہیں، ہاں شرکاء کو یہ حق ہے کہ زمین کو تقسیم کرکے لگانے والے سے مطالبہ کریں کہ ہمارے حصہ زمین میں سے درختوں کو اکھاڑے نیز درخت لگانے سے اگر زمین ناقص ہوگئی ہو تو شرکاء اس زمین کے نقصان کا ضمان بھی اس سے لے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved