• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

محمد ابرش نام کو تبدیل کرنا

  • فتوی نمبر: 22-193
  • تاریخ: 10 مئی 2024

استفتاء

ایک بچہ جس کا نام محمد ابرش رکھا ہے لیکن اب کئی لوگ کہتے ہیں کہ یہ نام لڑکیوں کا ہے میں نے بھی کئی جگہ از خود  لڑکیوں کے نام ابرش سنے ہیں یہ نام ایک مفتی صاحب نے بتایا تھا اب بچے کی عمر 2 سال ہے کیا فرماتے ہیں نام تبدیل کرنے کے بارے میں ؟مذکورہ فتوے کی روشنی میں ۔

فتاوی بنؤری ٹاؤن  ویب سائٹ میں ہے:

سوال:”ابرش” نام کا مطلب بتادیں!

جواب:”ابرش” یہ”برش”سے مشتق ہے، اس کا معنی سرخ اور کالے دانوں والا ہونا، سفید داغ والا ہونا، داغ،دھبے، یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے،لہذا بہتر یہ ہے کہ  انبیاء کرام علیہمالسلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا اچھا بامعنی نام رکھیں یا ایسا نام رکھیں کہ جس کا مسلمانوں کے درمیان نام رکھنے کا تعامل ہو۔

لسان العرب (6/ 264)میں ہے:

برش البرش والبرشة لون مختلف، نقطة حمراء وأخرى سوداء أو غبراء أو نحو ذلك. والبرش من لمع بياض في لون الفرس وغيره أي لون كان إلا الشهبة، وخص اللحياني به البرذون، وقد برش وابرش وهو أبرش ؛ الأبرش: الذي فيه ألوان وخلط، والبرش الجمع. والبرش في شعر الفرس: نكت صغار تخالف سائر لونه، والفرس أبرش وقد ابرش الفرس ابرشاشاً، وشاة برشاء: في لونها نقط مختلفة. وحية برشاء: بمنزلة الرقشاء، والبريش مثله ؛ قال رؤبة:وتركت صاحبتي تفريشي، … وأسقطت من مبرم بريش….أي فيه ألوان. والأبرش: لقب جذيمة بن مالك وكان به برص فكنوا به عنه، وقيل: سمي الأبرش ؛ لأنه أصابه حرق فبقي فيه من أثر الحرق نقط سود أو حمر، وقيل: لأنه أصابه برص فهابت العرب أن تقول أبرص، فقالت: أبرش’فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 143909201582دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

"ابرش "اگر عربی زبان کا  ہو تو اس کے وہی معنی  ہیں جو منسلکہ فتوے میں مذکور   ہیں اور یہ لفظ فارسی زبان کا ہو  تو اس کے معنی فلک اور آسمان کے بھی آتے ہیں چنانچہ :

لغات فارسی (صفحہ 21) میں ہے؛

ابرش( ع) مختلف رنگ کے دھبوں والا گھوڑا ۔ابلق

ابر ش (ف) سرخ و سفید رنگ کا گھوڑا ۔

ا برش  خورشید (ف) فلک ،آسمان

لہذا محض معنی کی وجہ سے سے مذکورہ نام کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ۔اسی طرح یہ نام ایسا بھی نہیں کہ لڑکیوں کے ساتھ مختص ہو لہذا اس وجہ سے بھی اسے تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ۔باقی پھر بھی تبدیل کرنا چاہیں تو تبدیل کرنے میں بھی کوئی ممانعت نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved