• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق کا اول نوٹس دینے کےبعد عدت گزرنے کےبعد دوسرانوٹس بھیجنے سے طلاق کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مورخہ 31مئی2017کوطلاق کاپہلا نوٹس آیا ۔اس کے بعد تین ماہ پورے ہونے سے دو دن پہلے صلح ہوگئی ۔

12 اکتوبر 2018کو دوبارہ طلاق کانوٹس آیا ۔پھر25نومبر 2018کوتیسرا طلاق کا نوٹس آیا ۔تیسرے نوٹس کے بعد تین ماہ بارہ جنوری کو پورے ہوں گے ۔

وضاحت مطلوب ہے:

(۱) کیا پہلے نوٹس کے بعد صلح ہونے سے پہلے تین ماہواریاں گذری چکی تھیں یا نہیں گذری تھیں؟(۲)31 مئی والے نوٹس کے بعد تین ماہواریاں گذرنے سے پہلے صلح ہوئی تھی یا بعد میں؟

جواب وضاحت:

(۱)طلاق کے پہلےنوٹس کےبعد صلح ہونے سے پہلے تین ماہواریاں پوری ہو گئی تھیں۔(۲)مجھے ایام خاص تو یاد نہیں البتہ اتنی بات یقینی ہے کہ جب 31مئی 2017کو پہلا نوٹس ملااس کے بعد صلح ہونے سے پہلے تین ماہواریاں گذر چکی تھیں اور تین ماہواریاں کے دوران زبانی یا عملی رجوع بھی نہیں ہوا تھا۔

نوٹ:طلاق کے تینوں نوٹس ساتھ لف ہیں۔

مزیدوضاحت

یونین کونسل والے طلاق کے پہلے نوٹس کو جو 31مئی2017ء کو آیا تھا نہیں مانتے اس لیے وہ یہ کہتے ہیں کہ بعد والے طلاق کے دو نوٹس کے بعد طلاق کا تیسرا نوٹس آئے گا تو قانونا طلاق ہو گی۔مذکورہ صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے ؟کیا ہماری صلح ہو سکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

31مئی 2017 کو جو طلاق کا نوٹس دیا گیا تھا اس کی وجہ سے ایک رجعی طلاق واقع ہو گئی تھی پھر چونکہ دوران عدت زبانی یا عملی رجوع نہیں ہوتا تھا اس لیے عدت گذرنے سے سابقہ نکاح ختم ہو گیا تھا بعد والے نوٹس چونکہ عدت گذرنے کے بعد دیئے گئے ہیں اس لیے ان سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔لہذا اگر میاں بیوی دوبارہ آپس میں رہنا چاہتے ہیں تو نیا نکاح کرکے رہ سکتے ہیں جس میں گواہ بھی ہوں گے اور حق مہر بھی ہو گااور آئندہ شوہر کو دو طلاقوں کا حق ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved