- فتوی نمبر: 14-311
- تاریخ: 25 مارچ 2019
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج کل پاکستان میں نئی گاڑی خریدنے کا طریقہ یہ ہے کہ کمپنی گاڑی کی تقریبا ستر فیصد قیمت پر بکنگ کرتی ہے اور گاڑی 8 سے 16 مہینوں میں ڈیلیور کرتی ہے کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں کہ اپنے پیسوں سے گاڑیاں بک کروا لیتے ہیں اور جب ان کو گاڑی ڈیلیور ہوتی ہے تو یہ لوگ اس کو قیمت بڑھا کر بیچتے ہیں جیسے 14 لاکھ کی گاڑی 16 لاکھ میں اس طرح سے خریدار کو مہینوں انتظار نہیں کرنا پڑتا بلکہ ایک دن میں ہی گاڑی مل جاتی ہے کیا اس طرح سے گاڑی کی قیمت بڑھا کر بیچنا اور اس پر منافع حاصل کرنا ٹھیک ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں گاری جب بکنگ کروانے والے کو ڈیلیور کردی جائے تو اس کے بعد اس گاڑی کو قیمت بڑھا کر بیچنا اور اس پر منافع حاصل کرنا جائز ہے۔
فقه البیوع:1/601
وبما ان المصنوع ملک للصانع ولیس ملکا للمستصنع قبل التسلیم فلایجوز للمستصنع ان یبیعه قبل ان یسلم الیه۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved