- فتوی نمبر: 14-307
- تاریخ: 04 جولائی 2019
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے ایک صاحب نے اپنے بیٹے کے امتحانات سے ایک ماہ پہلے اسے تیاری کروانے اور پڑھائی میں مدد کرنے کا کہا، میں نے اسے ایک ماہ پڑھایا اپنی طرف سے کوشش کی کہ کچھ بہتری آئے لیکن آخر میں ،میں نے محسوس کیا کہ اس کو میرے پڑھانے سے کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا ،وہ تقریبا اپنی پہلی حالت پر ہی ہے جس کی وجہ سے میں نے یہ محسوس کیا کہ اس نے پچھلی جماعتوں میں اچھی پڑھائی نہیں کی اور اس کی بنیادی علوم پر دسترس نہ ہونے کی وجہ سے اس درجہ کی پڑھائی میں مشکل آرہی ہے۔کیا اب میرے لیے ان سے فیس لینا جائز ہو گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جب آپ نے طے شدہ وقت دیا ہے اور ممکنہ محنت بھی کی ہے تو آپ کےلیےفیس لینا جائز ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved